(24نیوز)سعودی عرب نے اپنے ملک کے مردوں کو پاکستان ، بنگلہ دیش ، چاڈ اور میانمار کی خواتین سے شادی کرنے پر روک لگادی۔
سعودی عرب کے نئے قوانین کے مطابق اگر درخواست دہندہ پہلے سے شادی شدہ ہے ، تو اس کو ہسپتال سے ایک رپورٹ لینا ہوگی جو یہ ثابت کرے کہ ان کی اہلیہ معذور ہے یا پرانی بیماری سے متاثر، یا بانجھ پن کا شکار تو نہیں ۔ غیرسرکاری اعداد و شمار کے مطابق سعودی عرب میں فی الحال ان چار ممالک کی 50 ہزار خواتین رہتی ہیں ۔ مکہ پولیس کے ڈائریکٹر میجر جنرل آصف القریشی کے حوالے سے رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غیر ملکیوں سے شادی کرنے کی خواہش رکھنے والے سعودی مردوں کو اب سخت قوانین کا سامنا کرنا پڑے گا ۔
رپورٹ کے مطابق یہ قدم اس لئے اٹھایا گیا ہے تاکہ سعودی مردوں کو غیر ملکیوں سے شادی کرنے سے روکا جاسکے ۔ اس کے ساتھ ہی غیر ملکیوں کے ساتھ شادی کی اجازت دینے سے پہلے اضافی قوانین بنائے گئے ہیں ۔ قریشی نے کہا کہ غیر ملکی خواتین سے شادی کرنے کی خواہش رکھنے والوں کو پہلے حکومت سے منظوری لینی ہوگی ۔ ساتھ ہی شادی کرنے کیلئے درخواست دینی ہوگی ۔قریشی نے کہا کہ طلاق شدہ مردوں کو طلاق کے چھ مہینے کے اندر درخواست داخل کرنے کی اجازت نہیں دی جائے گی ۔ افسر نے کہا کہ درخواست دہندہ کی عمر 25 سے زیادہ ہونی چاہئے ۔
وہیں العربیہ ڈاٹ نیٹ کی ایک رپورٹ کے مطابق شادی کے خواہاں سعودیوں سے پولیس درخواست وصول کرے گی اور ان کو منظوری کے لئے گورنری کو بھیج دے گی۔ وہ اپنی درخواست کے ساتھ تمام شناختی دستاویزات منسلک کرنے کے پابند ہوں گے ۔ یہ دستاویزات مقامی ضلعی مئیر کے دستخط کے ساتھ ہونی چاہئیں ۔ نیز درخواست دہندہ کو اپنے خاندان کے کارڈ کی کاپی بھی منسلک کرنی ہوگی ۔