(24نیوز) انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ پر فردجرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر کردی۔
تفصیلات کے مطابق انسدادمنشیات کی خصوصی عدالت میں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ کے خلاف منشیات اسمگلنگ کیس کی سماعت ہوئی ، انسدادمنشیات عدالت کےجج شاکر حسن نے سماعت کی۔راناثنااللہ اور ان کے وکیل سینیٹراعظم نذیرتارڑ خصوصی عدالت میں پیش ہوئے، ن لیگی رہنما کے وکیل نے کہا راناثنااللہ کےشریک ملزم کوکوروناکی علامات تھیں،پیش نہیں ہوا، جس پر جج نے استفسار کیا ،ملزم کی کورونا وائرس کی رپورٹ کہاں ہے؟وکیل نے جواب دیا کہ رپورٹ ابھی آنی ہے، ملزم ہسپتال کے آئسولیشن وارڈ میں ہے۔
جج نے کہا ایک ہفتے کی تاریخ دے رہے ہیں،ہفتے بعد کورونا رپورٹ پیش کریں، جس پر اعظم نذیرتارڑ کا کہنا تھا کہ ایک ہفتہ کم ہےتاریخ تھوڑی لمبی دیں۔انسدادمنشیات عدالت کےجج کا کہنا تھا کہ جب رانا ثنا پر کیمرہ جاتا ہے تو کہتے ہیں ڈیڑھ سال ہوگیا کیس کاکچھ نہیں بنا، اعظم نذیرتارڑ نے کہا اب ایسا کوئی نہیں کہےگامیں آگیا ہوں۔
عدالت نے منشیات اسمگلنگ کیس میں راناثنااللہ پرفردجرم کی کارروائی ایک بار پھرموخر کرتے ہوئے 3اپریل تک کارروائی ملتوی کردی۔
بعد ازاں مسلم لیگ ن کے رہنما رانا ثنا اللہ نے میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے کہا جس دن پی ڈی ایم نےلانگ مارچ کی کال دی انہوں نے قلابازیاں شروع کردیں، غیر آئینی غیر جمہوری ٹولے کیخلاف بھرپورعوامی جدوجہد کی جائے۔
استعفوں کے حوالے سے رانا ثنا اللہ کا کہنا تھا کہ ہاتھ کرنےوالی بات نہیں پیپلزپارٹی پہلےبھی استعفوں کےحق میں نہیں تھی، پیپلزپارٹی سندھ میں حکومت ہونےکےباعث استعفوں سےکترارہی ہے، پہلےمرحلےمیں قومی دوسرےمیں صوبائی اسمبلی سےاستعفوں پربات ہوئی تھی۔