بجلی مہنگی، آرڈیننس لانے کا مقصد  چوری چھپانا ہے: شیری رحمان

Mar 20, 2021 | 13:14:PM

 (24نیوز) پیپلزپارٹی کی رہنما شیری رحمان نے کہا ہے کہ قانون سازی کے بجائے آرڈیننس لانے کا مقصد اپنی چوری چھپانا ہے، صارفین پہلی ہی منہگائی کی چکی میں پس رہے ہیں۔ حکومت بجلی کے نرخوں میں اضافے اور نئے ٹیکس کے آرڈیننس لا رہی ہے یہ صدارتی آرڈیننسز نہیں  بلکہ آئی ایم ایف کی مرضی کا منی بجٹ ہیں۔

شیری رحمان نے صدارتی آرڈیننس کے حوالے سے اپنے ایک بیان میں کہا کہ ہم ان صدارتی آرڈیننسز کو مسترد کرتے ہیں، ایک آرڈیننس کے ذریعے 290 ارب روپے کے ٹیکس لگائے جا رہے ہیں۔ 2 آرڈیننس، 290 ارب کے ٹیکس، ایک میں 140 ارب کی انکم ٹیکس چھوٹ ختم، دوسرے میں گردشی قرضے کنٹرول کیلئے بجلی صارفین پر 150 ارب کا سرچارج سمجھ سے بالاتر ہے۔شیری رحمان نے یہ بھی کہا کہ نیپرا کو کابینہ کو بائے پاس کرکے آئی ایم ایف کے مطابق بجلی کی قیمت بڑھانے کا اختیار ملےگا۔بجلی کے نرخوں میں 5 روپے 65 پیسے فی یونٹ اضافہ کیا جا رہا ہے، اضافے سے صارفین پر مزید 884 ارب روپے کا بوجھ ڈالا جائے گا۔ اس اضافے سے بجلی کے بلوں میں 36 فیصد علاوہ ٹیکس اضافہ ہوگا۔
 

مزیدخبریں