جوڑ توڑ کا فائنل راﺅنڈ شروع۔ا پوزیشن کے اتحادیوں سے رابطے تیز 

Mar 20, 2022 | 22:28:PM

 (24نیوز) اسپیکر اسد قیصر کی جانب سے قومی اسمبلی کا اجلاس 25 مارچ کو طلب کئے جانے کے بعد تحریک عدم اعتماد پر جوڑ توڑ کا فائنل راﺅنڈ شروع ہوگیا ہے اور متحدہ اپوزیشن کی قیادت کی جانب سے حکومتی اتحادی جماعتوں ق لیگ، ایم کیو ایم اور باپ کے ساتھ رابطے تیز کردیئے گئے ہیں، اور اتحادیوں کے مطالبات تسلیم کرنے میں حتمی پیش رفت کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے۔
ذرائع کے مطابق اتحادی جماعتیں اگر متحدہ اپوزیشن کے ساتھ کھڑی ہوئیں تو 25 مارچ کے بعد ان کے وزرا مستعفی ہو جائیں گے، اور انہیں اپوزیشن کا ساتھ دینے کی صورت میں مستقبل کی حکومت میں موجودہ سے زیادہ شیئر ملنے کا قوی امکان ہے۔
دوسری جانب تحریک عدم اعتماد کی نمبر گیم میں بھی تبدیلی ہورہی ہے، حکومت اور اپوزیشن کی گنتی میں جمع تفریق کا عمل جاری ہے، اس سارے معاملے میں ترین گروپ اور ق لیگ کی اہمیت بڑھ گئی ہے، دونوں جماعتوں کی قیادت اور رہنماؤں کے متحدہ اپوزیشن کے ساتھ روزانہ رابطے ہو رہے ہیں، اور دونوں جماعتوں کا واضح جھکاو¿ اپوزیشن کی جانب ہے، تاہم ترین گروپ نے حکومت کیلئے اب بھی مشروط دروازے کھول رکھے ہیں۔ذرائع کے مطابق وزیر اعظم اگر وزیر اعلیٰ پنجاب کی تبدیلی پر رضامند ہوتے ہیں تو ترین گروپ کے چند صوبائی ارکان حکومتی صفوں میں واپس جا سکتے ہیں، تاہم ترین گروپ کے تمام ارکان ہر نوعیت کے حتمی فیصلے کا اختیار جہانگیر ترین کو دے چکے ہیں اور سب جہانگیر ترین کے اعلان کے منتظر ہیں۔
 گزشتہ روز ترین گروپ سے حکومت وفد نے ملاقات بھی کی تھی جس میں ترین گروپ نے مطالبات کی لمبی فہرست تھمائی جس میں سب سے لازمی مطالبہ عثمان بزدار کو وزارت اعلیٰ سے ہٹانا تھا۔تاہم حکومتی وفد نے خود سے کچھ جواب نہیں دیا اور وزیر اعظم سے مشاورت کے بعد دوبارہ رابطے کا کہا۔
یہ بھی پڑھیں۔عمران خان کب تک اقتدار چھوڑ دیں گے؟ سابق گورنر سندھ نے تاریخ دیدی

مزیدخبریں