توشہ خانہ کیس، عمران خان 30 مارچ کو ذاتی حیثیت میں دوبارہ طلب: تحریری حکم نامہ جاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے توشہ خانہ کیس کی گزشتہ سماعت کا تحریری حکم نامہ جاری کر دیا۔ عدالت نے عمران خان کو 30 مارچ کو ذاتی حیثیت میں دوبارہ طلب کرلیا۔
ایڈیشنل سیشن جج ظفر اقبال نے تحریری حکم نامے میں کہا کہ عدالتی آرڈر شیٹ گم ہو جانے کے بعد نئی آرڈر شیٹ تیار کر لی گئی، آئندہ سماعت پر کیس قابل سماعت ہونے پر دلائل دیے جائیں۔
حکم نامے میں کہا گیا کہ خواجہ حارث نے حلفیہ بیان دیا کہ عمران خان عدالت کے باہر موجود تھے، انہوں نے کہا امن و امان کی صورتحال کے باعث عمران خان عدالت میں پیش نہیں ہو پا رہے۔
18 مارچ کی تین بار کی سماعتوں کا الگ الگ حکم نامہ جاری کیا گیا۔ تحریریی حکم نامے میں کہا گیا کہ امن و امان برقرار رکھنے کے لیے عمران خان کی حاضری لگائی جاتی ہے۔
ایس پی سمیع ملک، عمران خان کے وکلاء خواجہ حارث اور بیرسٹر گوہر کے بیانات حکم نامہ کا حصہ ہیں۔
تحریری حکم نامے میں کہا گیا کہ عدالت کو بتایا گیا گم شدہ آرڈر شیٹ کمپیوٹر میں محفوظ ہے، فائل گم ہونے کے تنازع کے حل کے لیے فائل دوبارہ بنائی گئی ہے۔
عدالت نے تحریری حکم نامے میں مزید کہا کہ ساڑھے 3 بجے عدالت کو بتایا گیا عمران خان عدالت پہنچنے والے ہیں، عدالت نے ہدایت کی کہ عمران خان چار بجے پیش ہوں، وکلاء، میڈیا اور دیگر لوگوں نے بتایا عمران خان 4 بجے سے گیٹ کے باہر موجود ہیں۔
تحریری حکم نامے کے مطابق بتایا گیا کہ امن و امان کی صورتحال، پتھراؤ کی وجہ سے عمران خان کا عدالت پہنچنا مشکل ہے، عدالت کو بتایا گیا کہ مناسب ہوگا گاڑی سے ہی عمران خان کے دستخط کروا لئے جائیں۔
عدالت نے کہا کہ لوگوں کی جان، املاک کے تحفظ، ناخوشگوار واقعہ سے بچنے کے لیے گاڑی سے حاضری لگوانے کی ہدایت کی، شبلی فراز ، بیرسٹر گوہر اور ایس پی سمیع ملک کو دستخط کرانے بھیجا، عدالت کو بعد میں بتایا گیا آرڈر شیٹ گم ہو گئی ہے۔