شہری حدود میں اضافہ سے ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہیں، وزیراعظم 

May 20, 2021 | 18:33:PM

(24 نیوز) وزیر اعظم عمران خان نے نیشنل کوآرڈینشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کے اجلاس میں ملک کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلانز کو جلد از جلد مرتب کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جس رفتار سے غیر منظم اور بغیر منصوبہ بندی شہروں کی حدود میں اضافہ ہو رہا ہے اس سے نہ صرف ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہیں بلکہ اس سے فوڈ سیکیورٹی اور انتظامی مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے لہذا اس امر پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر اعظم عمران خان کی زیر صدارت نیشنل کوآرڈینشن کمیٹی برائے ہاؤسنگ، کنسٹرکشن اینڈ ڈویلپمنٹ کا ہفتہ وار اجلاس ہوا،وزیر اعظم عمران خان نے معاشرے کے کمزور طبقوں کو روزگارکیلئے آسان اور کم قیمت پر قرضوں کی فراہمی، کم آمدنی والے افراد کو ذاتی گھروں کی تعمیر کیلئے قرضوں کی فراہمی، صحت کارڈ کی فراہمی اور غریب خاندانوں کے کم از کم ایک فرد کو ٹیکنیکل و پرفیشنل ہنر دلوانے کے حوالے سے جامع پلان بنانے اور پیش کرنے کی ذمہ داری وزیر خزانہ کو سونپ دی۔
اجلاس میں گرین ایریاز کے تحفظ کےلئے زرعی، رہائشی و دیگر زمینوں کے استعمال کے حوالے سے مروجہ قوانین و قواعد میں تبدیلی کرنے کا فیصلہ کیا گیا تاکہ زرعی اراضی و گرین ایریاز کا تحفظ کیا جا سکے اور کسی ایسی زمین کی نوعیت بدلنے کا اختیار اعلیٰ سطح پر منتقل کیا جا سکے۔
 اجلاس کو وزارت ماحولیات کی جانب سے مرتب کردہ گرین بلڈنگ کوڈکے حوالے سے بریفنگ دی گئی ،اجلاس میں پائلٹ پراجیکٹ کے طور پرگرین بلڈنگ کوڈ ز کا نفاذ نیا پاکستان ہاو¿سنگ منصوبوں سے کرنے کا فیصلہ کیاگیا،
شرکا دوران بریفنگ بتایا گیا کہ گرین بلڈنگ کوڈ توانائی کی بچت، پانی کی بچت، تعمیری سامان، انڈور ہوا کی کوالٹی، تھرمل کمفرٹ اور محل وقوع و ٹرانسپورٹ پر مشتمل ہے۔ گرین بلڈنگ کوڈ کے اطلاق سے توانائی کی مد میں 24سے 50فیصدکمی، کاربن کے اخراج کی مد میں 33سے 35فیصد کمی، پانی کی 40فیصد بچت اور سالڈ ویسٹ میں تقریبا 70فیصد کمی واقع ہوتی ہے۔ جبکہ گرین کوڈ پر عمل درآمد کی مد میں اضافی لاگت انتہائی کم ہے جو کہ دو تین سال میں پوری ہو جاتی ہے۔
اجلاس کو ملک کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلانز کو ازسر نو مرتب کرنے اور اس حوالے سے اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی، چیف سیکرٹری پنجاب، سندھ اور خیبرپختونخوا نے صوبوں کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلانز کی تشکیل میں اب تک ہونے والی پیش رفت سے وزیراعظم کو آگاہ کیا۔ چیف سیکرٹری خیبرپختونخوا نے بتایا کہ گرین ایریاز کے تحفظ،زمینوں کے استعمال اور خصوصاً ہاؤسنگ سوسائٹیوں کی منظوری کیلئے نیا قانون متعارف کرایا جا رہا ہے۔
 وزیر اعظم عمران خان نے ملک کے بڑے شہروں کے ماسٹر پلانز کو جلد از جلد مرتب کرنے کی اہمیت پر زور دیتے ہوئے کہا کہ جس رفتار سے غیر منظم اور بغیر منصوبہ بندی شہروں کی حدود میں اضافہ ہو رہا ہے اس سے نہ صرف ماحولیات کو شدید خطرات لاحق ہیں بلکہ اس سے فوڈ سیکیورٹی اور انتظامی مسائل پیدا ہونے کا اندیشہ ہے لہذا اس امر پر فوری توجہ دینے کی ضرورت ہے۔
 وزیرِ اعظم نے گرین ایریاز کے تحفظ پر زور دیتے ہوئے کہا کہ سرسبز پاکستان ہماری آئندہ کی نسلوں کے تحفظ اور ان کو بہتر فضا کی فراہمی کےلئے ضروری ہے لہٰذااس حوالے سے زمین کے استعمال کے قواعد و ضوابط اور ان پر عمل درآمد کی حکمت عملی فوری طور پر مرتب کی جائے۔
 وزیر اعظم نے چیف سیکرٹری پنجاب کو گرین ایریاز پروٹیکشن پلان اور اس پلان پر عمل درآمد کی حکمت عملی فوری طور پر تشکیل دینے کی ہدایت کرتے ہوئے کہاکہ گرین ایریاز کے تحفظ کو نیشنل ایمرجنسی کے طور پر لیا جائے۔وزیراعظم نے کہاکہ گرین ایریاز کے تحفظ کے حوالے سے کوششوں میں عوام کی بھرپور شرکت کو یقینی بنایا جائے۔
ڈپٹی گورنر سٹیٹ بنک نے وزیرِ اعظم کو کم آمدنی والے افراد کو گھروں کی تعمیر کے لئے بنکوں کی جانب سے فراہم کیے جانے والے قرضوں، عوام کو درپیش مسائل اور ان کے حل کے لئے اٹھائے جانے والے اقدامات کے حوالے سے بریفنگ دی۔ 

یہ بھی پڑھیں:  حکومت انتقامی کاروائیوں پر اتر آئی ، مولانا فضل الرحمان کا جاوید ہاشمی سے ٹیلیفونک رابطہ

مزیدخبریں