(24 نیوز)چیئرمین تحریک انصاف عمران خان نے اسلام آباد لانگ مارچ کے حوالے سے کہا کہ اتوار کو پشاور میں پارٹی کی کور کمیٹی کا اجلاس بلایا ہے،پرسوں اعلان کیا جائے گا کہ اسلام آباد مارچ کب ہوگا،25 سے 29 کے درمیان اسلام آباد مارچ ہو گا۔اسلام آباد مارچ میں صرف ایک مطالبہ ہوگا، اسمبلی کب تحلیل اور الیکشن کب ہونگے صرف یہ مطالبہ ہوگا۔
ملتان میں تحریک انصاف کے جلسے سے خطاب کرتے ہوئے عمران خان نے کہاکہ شاندار استقبال پر ملتان کا دل سے شکریہ،یہ جو انقلاب آرہا ہے انشااللہ ضرور کامیاب ہوگا،نوجوان اور خواتین شرکت نہیں کرتے انقلاب کامیاب نہیں ہوتا۔
انہوں نے کہا کہ میں ہمیشہ دعا کرتا ہوں کہ اللہ تعالیٰ اس قوم کو بیدار کردے،دعا تھی کہ قوم میں اتنا شعور ہو کہ کسی مافیا،کسی سپر پاور کے سامنے سر نہ جھکائے،چور اور ڈاکوﺅں کے سامنے اپنا سر نہ جھکائیں۔
عمران خان نے کہاکہ بار بار پیغام آیا کہ بلٹ پروف شیشہ لگا لو، جان کو خطرہ ہے،میں آرہا تھاتو پیغام آیا کہ آپ کی جان خطرے میں ہے، شیشہ لگا لو،انہوں نے کہاکہ مرنے کا ،ذلت کا، رزق میں کمی یا نوکری جانے کا خوف بڑے انسان کو چھوٹا بنا دیتا ہے،جب تک خوف کے بت کو نہیں توڑیں گے ، قوم کو عظیم نہیں بنا سکتے ،انہوں نے کہاکہ موت سے ڈرنے والے کسی فوجی نے بڑے تمغے نہیں لئے ،جو کرکٹر ہارنے سے ڈرتا ہے اسے کھیلنا نہیں آتا،تیز بولر سے خوف کھانے والا بیٹسمین نہیں بنتا۔
چیئرمین تحریک انصاف نے کہاکہ کرپٹ اور بزدل حکمرانوں نے ہمیں خوف دلایا ہواہے،سپر پاور کے سامنے گھٹنے ٹیکے، آزادی اور عزت کھوئی۔عمران خان نے کہاکہ کیا کبھی انسانی معاشرہ گیڈر کو بھی لیڈر مانتا ہے،ن لیگ والو!خدا کے واسطے مجھے جواب دو، کوئی انسانی معاشرہ گیڈر کو بھی لیڈر مانتا ہے،
انہوں نے کہاکہ تیس سال سے ملک کو لوٹنے والوں نے سازش کی،کرپٹ لوگوں نے چاہا کہ مجھ سے پرویز مشرف کی طرح این آر او لے لیں،11 سال باریاں لینے والوں نے مشرف سے این آر او لے کر پھر ملک کو 10 سال لوٹا،کرپشن کے کیسز معاف کرتا تو میں نظریہ پر نہیں کرسی کیلئے آیا ہوتا،جھوٹ بول ، ڈراما کرکے، بیمار ہوں ، بتایا گیا شاید جہاز پر بھی نہ بیٹھ سکے،ہماری وزیر شیریں مزاری نے بیماری کا سنا تو رونا شروع ہو گئی بیچارے کو جانے دیں ،اٹک جیل میں نوازشریف کے آنسو سے ٹشو پیپر ختم ہو گئے ۔
چیئرمین تحریک انصاف نے مطالبہ کرتے ہوئے کہاکہ ملک کا خیال نہ ہوتا تو میں اس حکومت کو چلنے دیتا،جلد سے جلد الیکشن کا اعلان کرو، اسمبلیاں تحلیل کرو،جتنی دیر موجودہ حکومت رہے گی یہ اتنا ہی ذلیل ہوں گے، موجودہ حکومت کو سازش کر کے لانے والے بھی ذلیل ہونگے،ان کا کہناتھا کہ جنہیں تجربے کار کہہ کر حکومت میں لایا گیا ان کا سارا تجربہ کرپشن کا ہے،میری حکومت کے ساڑھے 3 سال میں جتنی معاشی ترقی ہوئی اتنی پہلے کبھی نہیں ہوئی،جیسی خوشحالی میرے دور میں دیہات میں آئی، چیلنج کرتا ہوں پہلے کبھی نہیں آئی،میری حکومت میں ریکارڈ زرمبادلہ ملک میں آیا، ریکارڈ ٹیکس اکٹھا کیا،اگر ملک کی فکر نہ ہو تو چند مہینے موجودہ حکومت چلنے دوں ۔
انہوں نے کہاکہ مریم نے کل تقریر میں میرا اتنی بار نام لیا،مریم اتنے جذبے اور جنون سے میرا نام نہ لیا کرو کہیں تمہارا خاوند ہی ناراض نہ ہو جائے،ان کاکہناتھا کہ قوم اب نہیں نکلے گی تو دو غلامی کرے گی،ایک امریکا اور دوسرے 30 سال سے لوٹنے والے ڈاکوﺅں کی غلامی،عمران خان نے کہاکہ 24 ارب کے کیس میں جب سزا ہونی تھی تو اسے وزیراعظم بنا دیاگیا،شہبازشریف اور بیٹے کو 24 ارب روپے کے کیسز میں سزا ہونا تھی16 ارب روپے نوکروں کے نام پر لیا،مقصود چپڑاسی کے اکاﺅنٹ میں پونے چار ارب روپے آتے ہیں ،ان کاکہناتھا کہ شریف خاندان پر ہمارے آنے سے پہلے کے کیسز ہیں ،مقصود چپڑاسی کے علاوہ سارے کیسز پرانے ہیں،مجھ سے گلا کیسا؟ کہ میں آپ کے کیسز معاف نہیں کرتا،کسی بھی مہذب معاشرے میں سب کیلئے ایک قانون ہوتا ہے،بڑے ڈاکو ایوان میں اور چھوٹے چور جیل میں جاتے ہیں ، مجھے جیل میں ڈالا گیا تو مجھے کوئی بڑا ڈاکو نظر نہیں آیا، چھوٹے چور نظر آیا، نیشنل اسمبلی میں مجھے بڑے بڑے مجرم اور ڈاکو نظر آتے تھے،۔
عمران خان نے کہاکہ اسلام آباد مارچ سے پہلے آج میرا آخری جلسہ ہے،مجھے اندازہ نہیں تھا کہ دلیر خواتین اور سکول کے بچے نکل آئیں گے،پولیس والوں نے کہاکہ ہماری ڈیوٹی ہ لیکن ہمارے گھر والے آ رہے ہیں ، سب سے بزدل بیوروکریسی ہوتی ہے انہوں نے بھی کہا کہ ان کی فیملی آ رہی ہے،ہماری فوج کی فیملیز بھی آرہی ہیں ، ہمارے ریٹائرڈ فوجی بھی آرہے ہیں دنیا کبھی اتنا بڑا عوامی سمندر نہیں دیکھے گی ، مجھے اکیلا بھی نکلا پڑا تو میں نکلوں گا۔
یہ بھی پڑھیں: حمزہ شہباز بطور وزیراعلیٰ پنجاب اپنا کام جاری رکھیں گے، وفاقی وزیر قانون