پنجاب میں پبلک سیکٹر کمپنیوں میں 17 ارب کی بے ضابطگیوں کا انکشاف

May 20, 2023 | 18:45:PM

(علی رامے)پنجاب میں پبلک سیکٹر کمپنیوں میں 17 ارب روپے کی مالی بے ضابطگیوں اور ہیرا پھیریوں کا انکشاف ہوا ہے۔
کمپنیوں میں 24کروڑ کی بے ضابطگیوں اور فنڈ کے غلط استعمال پر 8 آڈٹ پیرے لگائے گئے،آڈیٹر جنرل نے مالی سال 2021-22 میں کمپنیوں کی بے ضابطگیوں پر رپورٹ جاری کردی۔
رپورٹ کے مطابق کمپنیوں میں غیر قانونی بھرتیوں پر 28 کروڑ مالیت کی بے ضابطگیوںپر 18 کیسز رپورٹ کئے گئے ،کمپنیوں میں 22 کیسز پر 4 ارب روپے کے غیر ضروری اخراجات ہونے پر آڈٹ پیرا بنائے گئے،کمپنیوں میں سب سے زیادہ غیر قانونی خریداری کی مد میں آڈٹ پیرا رپورٹ ہوئے،غیر قانونی خریداری اور سروسز کی مد میں 11 ارب روپے کا نقصان صوبائی خزانے کو پہنچایا گیا۔
رپورٹ میں کہا گیاہے کہ نان ریکوری کی مد میں 18 کیسز اندر 12 ارب روپے مالیت کے آڈٹ پیرا رپورٹ ہوئے،مالی بے ضابطگیوں میں پنجاب سیڈ کارپوریشن، پنجاب تھرمل پاور کمپنی ،پنجاب سولر پاور کمپنی شامل ہیں،قائداعظم تھرمل پاور کمپنی، پنجاب ایجوکیشن انڈونمنٹ فنڈ میں بھی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا۔
صاف پانی کمپنی ساؤتھ،پنجاب اور فیصل آباد انڈسٹریل9 اسٹیٹ کمپنی میں بھی مالی بے ضابطگیاں ہوئیں،مالی بے ضابطگیوں میں پنجاب ماڈل بازار کمپنی ،پنجاب انڈسٹریل ڈویلپمنٹ بورڈ ،پنجاب شمال انڈسٹریز کارپوریشن کا نام شامل ہیں ۔
پنجاب ایمپلائز سوشل سیکورٹی، پنجاب لائیو سٹاک ڈیڑھ ڈویلپمنٹ بورڈ میں بھی مختلف کیسز سامنے آئے ،پنجاب منرل ڈویلپمنٹ کمپنی ،پی آئی ٹی بی بورڈ ،شکل ڈویلپمنٹ فنڈ کا نام بھی شامل ہے،اس کے علاوہ اربن یونٹ ،پنجاب پاپولیشن انڈونمنٹ فنڈ،پنجاب ہیلتھ فیسلٹی مینجمنٹ کمپنی کا نام بھی شامل ہے۔
پنجاب ایجوکیشن فاؤنڈیشن، پنجاب فارمیسی کونسل ،پنجاب ہیلتھ انشیٹو مینجمنٹ کمپنی میں مالی بے ضابطگیاں رپورٹ ہوئیں،ٹیوٹا،سیاحت اور ٹرانسپورٹ کمپنی میں کروڑوں روپے کی مالی بے ضابطگیوں کا انکشاف کیا گیا۔

یہ بھی پڑھیں: سونے کی قیمت میں اچانک بڑا اضافہ ، خریداروں کو جھٹکا لگ گیا

مزیدخبریں