(عامر ڈوگر)مظفرگڑھ کی تحصیل جتوئی میں باردانہ نہ ملنے پر کاشتکاروں کیساتھ ملکر احتجاج کرنا مسلم لیگ (ن) کے ایم پی اے رانا عبدالمنان کو مہنگا پڑگیا،نقاب پوش حملہ آوروں کی جانب سے اسسٹنٹ کمشنر جتوئی پر مبینہ تشدد پر لیگی ایم پی اے اور دیگر افراد کیخلاف مقدمہ درج کرلیا گیا،ایم پی اے رانا عبدالمنان کا کہناتھا کہ باردانہ نہ ملنے پر پرامن احتجاج کیا تھا،2 روز بعد معلوم ہوا کہ بیوروکریسی نے مجھ پر مقدمہ درج کروایا۔
پولیس کاکہنا ہے کہ 18 اور 19 مئی کی درمیانی شب اسسٹنٹ کمشنر جتوئی پر مبینہ تشدد کا مقدمہ ایم پی اے اور دیگر افراد کیخلاف درج کرلیا گیا،مقدمے کے متن میں اسسٹنٹ کمشنر طارق محمودکہا کہ 10 نقاب پوش افراد نے ایم پی اے رانا عبدالمنان کی ایما پر میرے گھر میں داخل ہوکر تشدد کا نشانہ بنایا، ملزمان میرے گھر سے لاکھوں روپے مالیت کی گھڑیاں،5 لاکھ روپے اور دیگر سامان لے گئے،اے سی جتوئی نے الزام عائد کیا ہے کہ ایم پی اے رانا عبدالمنان نے پلان کرواکر مجھ پر حملہ کروایا۔
دوسری جانب لیگی ایم پی اے رانا عبدالمنان کاکہنا ہے کہ اسسٹنٹ کمشنر جتوئی طارق محمود پیسے لیکر مڈل مین کو باردانہ فروخت کررہے تھے، کاشتکاروں کی شکایت پر 18 مئی کی رات کو اسسٹنٹ کمشنر کی رہائشگاہ کے سامنے احتجاج کیا،سی سی ٹی وی فوٹیجز اور مقامی کاشتکار گواہ ہیں کہ پرامن احتجاج کے دوران کسی کو کوئی نقصان نہیں پہنچایا۔
لیگی ایم پی اے کامزید کہناتھا کہ 2 روز بعد معلوم ہوا کہ میری ایماپر اسسٹنٹ کمشنر کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا،باردانہ کی مد میں کی گئی کروڑوں کی کرپشن چھپانے کیلئے بیوروکریسی نے مجھ پر مقدمہ درج کروادیا۔
یہ بھی پڑھیں: ڈالر مزید مہنگا، دیگر کرنسیاں سستی ہو گئیں