پلاسٹک کی بوتلوں سے نایاب طوطے برآمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)انڈونیشیا کے مشرقی علاقے پاپوا میں بندرگاہ پر کھڑے ایک بحری جہاز سے پلاسٹک کی بوتلوں میں بند درجنوں سمگل شدہ نایاب طوطے برآمد کر لئے گئے۔
پولیس کا کہنا ہے کہ عملے نے ایک بڑے ڈبے سے آوازیں آنے کے بعد 64 زندہ جبکہ 10 مردہ طوطوں کو برآمد کیا ہے جنھیں پلاسٹک کی بوتلوں میں بند کیا گیا تھا۔براعظم ایشیا میں پرندوں کی نسل کی معدومیت کا سب سے زیادہ خطرہ انڈونیشیا میں ہے اور یہاں پر پرندوں کی غیر قانونی تجارت بھی سب سے زیادہ ہے۔پولیس کے ترجمان نے فرانسیسی خبر رساں ایجنسی کو بتایا کہ ابھی واضح نہیں ہے کہ پرندوں کو کہا بھیجا جا رہا تھا۔تاہم اس ضمن میں اب تک کوئی گرفتاری عمل میں نہیں آئی ہے۔
قبضے میں لئے گئے پرندوں میں سیاہ سروں والے نایاب لوری طوطے ہیں جو نیو گینی اور بحر الکاہل کے جنوبی مغربی جزیروں پر پائے جاتے ہیں۔جنگلی حیات کی غیر قانونی تجارت پر نگرانی رکھنے والی الزبتھ جان نے بتایا کہ یہ انڈونیشیا میں طوطوں کی ایک محفوظ نسل ہے جنھیں پالتو جانوروں کے لئے غیر قانونی طور پر حاصل کیا جاتا ہے۔یہ پہلی مرتبہ نہیں ہے کہ سمگل کیے جانے والے پرندوں کو پلاسٹک کی بوتلوں میں بند کیا گیا ہو، سنہ 2015 میں انڈونیشیا کی پولیس نے ایک شخص کو گرفتار کیا تھا جو 21 پیلی کلغی والے کاکاٹو طوطوں کو بوتلوں میں بند کر کے لے جا رہا تھا۔ واضح رہے کہ یہ نسل بھی معدومیت کا شکار ہے۔سنہ 2017 میں بھی انڈونیشیا کے حکام نے 125 نایاب پرندوں کو برآمد کیا تھا جنھیں گٹر کے پائپوں میں چھپایا گیا تھا، جس کے بعد جنگلی حیات کے تحفظ کے ادارے نے متعدد افراد کو گرفتار کیا تھا۔