(24نیوز)رہنما پیپلزپارٹی اعتزاز احسن نے خاموشی توڑتے کہا کہ عمران خان میرے دوست ہیں مگر پیپلز پارٹی میراخاندا ن ہے ، کیا اگر سیاسی اختلاف ہو تو رانا ثنا اللہ کی زبان استعمال کرنا شروع کر دیں۔
تفصیلات کےمطابق پاکستان پیپلز پارٹی کے سینئر رہنما اور ممتاز وکیل چودھری اعتزاز احسن نے اپنے ایک بیان میں کہا کہ جب وکلا کی تحریک چلا رہا تھا تب بھی کہا جاتا تھا کہ یا پیپلز پارٹی چھوڑ دیں، کیا اگر سیاسی اختلاف ہو تو رانا ثنا اللہ کی زبان استعمال کرنا شروع کر دیں، ایسے انداز گفتگو میں یقین نہیں رکھتا کہ سیاسی اختلاف ہو تو جو برا کہنا چاہیں کہہ دیں۔
کہاجاتارہا کہ پارٹی دشمن رویے کے خلاف مال روڈ پر مظاہرہ ہورہا ہے،کہاجارہاہے کہ پی ٹی آئی سے مجھے نگران وزیر اعظم بنانے کی بات ہو رہی ہے،یہ واویلا مچایا جا رہا ہے کہ مجھے پارٹی سے نکالنا چاہیے،ایک گروہ کو خبر مل گئی کہ میں پیپلز پارٹی چھوڑ کر پی ٹی آئی میں جا رہا ہوں، عمران خان میرے دوست ہیں مگر پیپلز پارٹی میراخاندا ن ہے ۔
ضرور پڑھیں :لانگ مارچ کی کال صرف دھمکی،عمران خان اسٹیبلشمنٹ سے کیا چاہتے ہیں؟
واضح رہے کہ گزشتہ روز لاہور میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے فرخ حبیب نے کہا کہ اعتزاز احسن ورکرز کے رول ماڈل ہیں، وہ اپنی پارٹی میں کھل کر اختلاف کرتے ہیں جب کہ (ن) لیگ اورپیپلزپارٹی میں بادشاہی ہے کسی کی جرات نہیں اختلاف کرے۔ اعتزازاحسن پی ٹی آئی میں شامل ہونا چاہتے ہیں تو آجائیں، ہماری پارٹی میں آنےکے لیے ہر اچھے بندے کے لیے راستے کھلے ہیں۔