(24نیوز) سینیٹر شیری رحمان نے کہا ہے کہ 26 ویں آئینی ترمیم میں مجھے کوئی ’ناگ‘ نظر نہیں آرہا ،ہم فخر سے سیاست کرتے ہیں،سیاست گلی کا کچرا یا کوئی گندا لفظ نہیں،ہم قربانی دے کر یہاں پہنچے ہیں،کیا پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حق نہیں ہے؟
پارلیمانی لیڈر پاکستان پیپلز پارٹی(پی پی پی)سینیٹر شیری رحمان نےسینیٹ میں اظہار خیال کیا ہے، ان کا کہنا تھا کہ جو ہم کرنے جارہے ہیں یہ کوئی حملہ نہیں ہے،پارلیمانی کمیٹی کے 10اجلاس ہوئے،اپوزیشن نے کوئی نکات پیش نہیں کئی،26ویں ترمیم میں وفاق کو بچانے کا پورا ایک دھانچہ پیش کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ پیپلزپارٹی نے 73 کے آئین کی بنیاد پورے اتفاق رائے سے رکھی،بار بار یہ بات کہی جارہی ہے کہ یہ سیاسی مقاصد کے لیے ہے،بلاول بھٹو نے بار بار سمجھایا کہ پارلیمان اپنے حقوق مانگے،ہم سفید گاڑیوں میں نہیں،قربانیاں دیکر پارلیمنٹ میں پہنچے ہیں،ناگ کے سامنے بین نہیں بجاتے،اسے اسی وقت ختم کرتے ہیں،آئینی ترمیم کے مسودے میں کوئی سیاسی ویکیوم نہیں چھوڑا،ان کا کہنا تھا کہ26 ویں آئینی ترمیم میں مجھے کوئی ’ناگ‘ نظر نہیں آرہا ،ہم فخر سے سیاست کرتے ہیں ،سیاست گلی کا کچرا نہیں،سیاست کوئی گندا لفظ نہیں، ہم قربانی دے کر یہاں پہنچے ہیں،کیا پارلیمنٹ کو قانون سازی کا حق نہیں ہے؟
شیری رحمان کا کہنا تھا کہ پارلیمان اپنی حقوق مانگے تو کہا جاتا ہے کہ آپ اپنی جان بچانے کے لیے سب کررہے ہیں،ابھی بھی صوبوں کے حقوق سلب ہوتے ہیں،ججوں کے تقرر میں پارلیمان کا کردار عدلیہ پر حملہ کیسے ہوگا؟بہتر ہوتا تحریک انصاف بھی اپنی سفارشات لے کر آتی،انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف بار بار پرانے بل پر تنقید کرتے ہیں،ایسا کوئی کام نہیں کیا جس سے سر فخر سے بلند نہ ہو ،سب نے بہت محنت کی خاص طور پر بلاول اور وزیراعظم نے بہت محنت کی ۔
یہ بھی پڑھیں: اتفاق رائے ضروری،جس طرح آئینی ترمیم کا عمل ہورہا ہےوہ جرم اورخلافِ آئین ہے:بیرسٹر علی ظفر