نواز شریف بری ہو جائیں تو کیا مریم اور صفدر کو سزا ہو سکتی ہے؟ اسلام آباد ہائیکورٹ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) ایون فیلڈ ریفرنس میں جسٹس محسن اختر کیانی نے ریمارکس دیئے کہ نواز شریف بری ہو جائیں تو کیا اس کیس میں مریم نواز اور کیپٹن ریٹائرڈ صفدر کو سزا ہو سکتی ہے؟۔
اسلام آباد ہائیکورٹ میں مریم نواز اور کیپٹن (ر) صفدر کی سزا کے خلاف اپیلوں پر سماعت ہوئی۔ جسٹس محسن اختر کیانی نے استفسار کیا کہ ایک جملے میں بتائیں کہ مریم نواز کا اس جرم میں کیا کردار تھا ؟ جس پر نیب پراسیکیوٹر بولے مریم نواز آفشور کمپنیز کی بینیفشل تھیں۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ سپریم کورٹ کی کسی بھی آبزرویشن کا نیب کو کوئی فائدہ نہیں ہو سکتا، جو الزام ہو وہ تو نیب کے فوجداری قانون کے تحت ثابت کرنا ہوتا ہے، ٹرائل کورٹ کا فیصلہ آنے کے بعد سپریم کورٹ کا فیصلہ دیکھنے کی تو ضرورت ہی نہیں۔
جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ سپریم کورٹ نے اپنے آئینی اختیار کے تحت فیصلہ دیا، ریفرنس میں عائد الزام تو نیب نے ٹرائل کورٹ میں ثابت کرنا ہوتا ہے، کیا نیب نے جے آئی ٹی کے علاوہ خود بھی کوئی تفتیش کی؟ کیا نیب نے گواہوں کو ان کے بیانات ریکارڈ کرنے کیلئے طلب کیا ؟ پراسیکیوٹر نیب نے جواب دیا کہ نیب نے خود سے بھی تفتیش کی تھی۔
جسٹس محسن اختر کیانی نے کہا کہ مریم نواز پر جعلی ٹرسٹ ڈیڈ دینے اور کیلبری فونٹ کا الزام تھا، مریم نواز اور کپٹن ریٹائرڈ صفدر پر تفتیش کو گمراہ کرنے کا الزام ہے۔ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ تفتیشی افسر نے بتانا ہے کہ اسے تفتیش کے دوران گمراہ ہوا ہے، واجد ضیاء نیب کا گواہ تھا وہ تفتیشی افسر نہیں تھا۔