مبارک ہو! مسٹر ایکس اور مسٹر وائے مل گئے

تحریر :عامر رضا خان 

Sep 20, 2022 | 16:34:PM
مبارک ہو! مسٹر ایکس اور مسٹر وائے مل گئے
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

ہمارے محترم لیڈر جناب عمران احمد خان نیازی صاحب چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کی تقریروں کا شہرہ تو چہار جانب ہے ہی لیکن ان تقریروں میں بولے گئے الفاظ تو باقائدہ ضرب المثل بن جاتے ہیں ان بولے گئے الفاظ میں جو جملے یا الفاظ مشہور ہوئے اُن میں  " اوئے میں تمہیں نہیں چھوڑوں گا " اوئے آئی جی میں تمہارے خلاف ایکشن لوں گا " "نیوٹرل کا مطلب تو جانور ہوتا ہے " " حکومت میر جعفر اور میر صادق نے گرائی" " مسٹر ایکس اور مسٹر وائے میرے لوگوں کو دھمکیاں لگا رہے ہیں "وغیرہ وغیرہ اسی طرح آجکل اُن کے بولے گئے کچھ مذہبی نوعیت کے جملے بھی نئی نئی بحثوں کا باعث بن رہے ہیں جیسا کہ " حضرت عیسیٰ کا تو تاریخ میں ذکر ہی نہیں " " اللہ نے ایک لاکھ چالیس ہزار پیغمبر بجھوائے " "قوم کو سیرت نبی اکرم ﷺ سے آزادی دلانا ہے " یا پھر " میرے نوجوانو میں تمہیں لاالہٰ الا اللہ سے نجات دلانا چاہتا ہوں "( نعوذ بااللہ ) ان مذہبی نوعیت کے جملوں پر تو کوئی مذہبی شخصیت ہی روشنی ڈال سکتی ہے اور ہم ٹھہرے عام سے سیدھے سادھے مسلمان اس لیے اس پر بات کرنےمیں ہمیں کوئی اتھارٹی حاصل نہیں ہے۔


  ہم آج بات کریں گے چیئرمین تحریک انصاف کے "مسٹر ایکس " اور "مسٹر وائے" پر جس کے بارے میں آج کل ہر کوئی اس قدر بات کررہا ہے کہ اٹھتے بیٹھتے یہ لفظ سننے کو ملتا ہے ابھی کل کی بات ہے کہ دو نوجوانوں کی بحث لفظی لڑائی میں بدلی تو ایک نوجوان نے کہا میں تمہاری شکایات تیرے ایکس اور وائے سے کروں گا ، مجھے بڑی حیرت ہوئی کہ نوجوان کیا اس گتھی کو سلجانے میں کامیاب ہوگیا ہے کہ یہ ایکس اور وائے کیا ہیں لڑائی تھمی تو میں نے نوجوان سے پوچھا تو وہ مسکرا کر بولا آپ نے شائد سائنس نہیں پڑھی دنیا میں جتنے بھی انسان ہیں وہ اسی ایکس کروموسومز اور وائے کرومو سومز کی پیداوار ہیں ایکس کروموسومز خواتین میں اور وائے کرومو سومز مردوں میں پائے جاتے ہیں جس سے نسل انسانی تخلیق پاتی ہے اس لیے میں نے دوران لڑائی ان الفاظ کا استعمال کیا جو آج کل فیشن میں ہے اور میری بات کا مطلب تھا کہ تمہاری شکایت تمہارے ماں باپ سے کروں گا بات دلچسپ تھی اور اس نوجوان نے کیسے اس کو کہاں ملایا اس لیے مسکرا دیا ۔
اسی دلچسپی کو مد نظر رکھتے ہوئے جب نیٹ پر اس کو تلاش کیا توایک اور عقدہ کُھلا معاشی زبان میں میں بھی "ایکس اور وائے " کا استعمال ہوتا ہے اس اصطلاح کو ایک انگریز میعشت دان استاد "ڈگلس میکگروگر" نے 1960ء میں  پیش کیا جس کا مقصد ملازمین کو کام کرنے کے لیے آمادہ کرنے کے نسخے کو ان دونوں اصطلاحوں سے سمجھانے کی کوشش کی گئی تھی بات ابھی بھی ادھوری ہے مجھے تو عمران خان صاحب کے مسٹر ایکس اور مسٹر وائے کو تلاش کرنا تھا لیکن میں اس پر بھٹک گیا،اس لیے فوراً اسلام آباد اور راولپنڈی میں اپنے چند دوستوں سے کریدنے کی کوشش کی تو ہر جانب سے یہی جواب ملا کہ یہ صرف جلسے میں مقبولیت برقرار رکھنے جیسی کوئی بات ہے جسطرح مداری اپنے سامنے موجود مجمعے کا تا دیر اپنے ساتھ رکھنے کے لیے ایک ایسے منتر کا ذکر کرتا ہے جسے وہ آخر میں دکھانے کا دعویٰ دار ہوتا ہے اسی طرح خان صاحب بھی الفاظ کا استعمال سوچ سمجھ کر کرتے ہیں جس سے محسوس ہوتا ہے کہ انہیں ایسی راز کی باتیں معلوم ہیں جنہیں وہ بیان کر سکتے ہیں لیکن اسے کسی اور جلسے کے لیے روک رکھیں گے ۔

ضرور پڑھیں : پاک انگلینڈ سیریز ،سیلاب زدگان کے ساتھ مذاق 
اس ایک کام سے اُن کے سامنے کراوڈ ڈگکس تھیوری کے مطابق پرجوش بھی ہوتا ہے اور اسے اپنے مطلب کے لیے استعمال بھی کیا جاسکتا ہے ہر تماش بین اس بات میں الجھا بھی رہتا ہے کہ یہ مسٹر ایکس اور وائے کون ہیں ؟
اب آتے ہیں اس حقیقت کی جانب کہ کیا واقعی کوئی مسٹر ایکس اور مسٹر وائے موجود بھی ہیں؟ جو کبھی الیکشن میں مداخلت کرتے ہیں اور کبھی اراکین اسمبلی کو دھمکیاں لگاتے ہیں وہ بھی غیر معلوم نمبروں سے ۔


میں آپ کو ایک قصہ سنانا چاہتا ہوں تقریباً پندرہ سولہ سال پہلے کی بات ہے لاہور کی ایک سوسائٹی ائر لائن میں معروف شخصیت سیٹھ عابد کے بیٹے حافظ ایاز کو اس کے باڈی گارڈ نے گولی مار کر قتل کردیا ہمارا گھر اُن دنوں اس سوسائٹی میں بن رہا تھا اس لیے اس کیس میں دلچسپی بڑھی مجرم پکڑا گیا اور یہ عقدہ کُھلا کہ مجرم ایک نفسیاتی بیماری "شیزوفرینیا" کا مریض تھا اس بیماری کے تحت اُس مریض کے ذہن میں ایسے ہارمونز جنم لیتے ہیں کہ جس سے معلوم ہوتا ہے کہ ہر کوئی اس کا دشمن ہے بات صرف یہیں ختم نہیں ہوتی بلکہ وہ اپنے ان فرضی دشمنوں کو باقائدہ کوئی نام بھی دیتا ہے اُن کے خلاف محاذ بھی بناتا ہے اور جب دیکھتا ہے کہ اُس کے فرضی دشمن کسی کردار میں ڈھل رہے ہیں تو وہ اُسے قتل  کرنے سے بھی دریغ نہیں کرتا اور یہی سیٹھ عابد کے بیٹے حافظ ایاز کے ساتھ ہوا اور وہ بے موت مارے گئے ۔

یہ بھی پڑھیے:عمران خان کیخلاف ’’گستاخی ‘‘کرنے پرصوبے کا بڑا عہدیدارفارغ
ہاں تو ہم بات کر رہے تھے عمران احمد خان نیازی چیئرمین پاکستان تحریک انصاف کے مسٹر ایکس اور مسٹر وائے کی اور بات کہاں سے کہاں نکل کر بیماری "شیزوفرینینا" تک پہنچ گئی میرا خیال ہے یہ "ایکس اور وائے"بھی دو فرضی کردار ہیں جنہیں خان صاحب بار بار دہراتے ہیں جو کبھی الیکشن کمیشن میں نظر آتے ہیں کبھی عدالتوں میں کبھی ان کا تصرف ایوانوں میں کیا جاتا ہے اور کبھی اسے مقتدر اداروں کے ساتھ جوڑا جاتا ہے جان رکھئیے  یہ دونوں فرضی کردار مسٹر ایکس اور مسٹر وائے ذیادہ عرصہ زندہ رہنے والے نہیں ہیں کیونکہ جب بھی حالات سازگار ہوئے خان صاحب 35 پنکچر کی طرح ان فرضی کرداروں کو بھی سیاسی بیان قرار دیں گے اور اپنے چاہنے والوں سے اس بات پر بھی داد وصول کریں گے ۔

Amir Raza Khan

عامر رضا خان سٹی نیوز نیٹ ورک میں 2008 سے بطور سینئر صحافی اپنی خدمات سرانجام دے رہے۔ 26 سالہ صحافتی کیریر مٰیں کھیل ،سیاست، اور سماجی شعبوں پر تجربہ کار صلاحیتوں سے عوامی راے کو اجاگر کررہے ہیں