ایک لیٹر پیٹرول پر 63 روپے 17 پیسے ٹیکس
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک)عالمی منڈی میں پٹرول اور ڈیزل سستا ہو گیامگر پھر بھی پاکستانی عوام کو فائدہ نہ ملا، پٹرول پر 63 روپے 17 پیسے جبکہ ڈیزل 21 روپے 6 پیسے فی لٹر پراضافی وصولیاں ہونے لگیں۔
تفصیلات کے مطابق دنیا میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھتی ہیں تو پاکستان کے عوام پر بھی اضافی بوجھ ڈال دیا جاتا ہے مگر عالمی منڈی میں قیمتیں کم ہونے کا عوام کو کوئی ریلیف نہیں دیا جاتا ،عالمی منڈی کے مقابلے میں پاکستان میں پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونے کی بجائے بڑھنے لگی ہیں۔
آئل کمپنیز ایڈوائزری کونسل کے عہدیداروں کے مطابق اس وقت پٹرول کی قیمت خرید 172 روپے 81 پیسے فی لٹر ہے جو عوام کو 235 روپے 98 پیسے میں مل رہا ہے، پٹرول پر37 روپے 50 پیسے لیوی، 4 روپے 76 پیسے فریٹ مارجن، 3 روپے 68 پیسے ڈسٹرکٹ مارجن اور 7 روپے فی لٹر ڈیلرز مارجن بھی عائد ہے،حکومت پٹرول پر یومیہ 1 ارب 89 کروڑ جبکہ ماہانہ 56 ارب 85 کروڑروپے کما رہی ہے، اسی طرح ڈیزل کی قیمت خرید 224 روپے 69 پیسے ہے جو عوام کو 245 روپے 75 پیسے میں مل رہا ہے، ڈیزل پر عوام سے یومیہ 63 کروڑ جبکہ ماہانہ 18 ارب95 کروڑ روپے سے زائد کما رہی ہے۔
16 ستمبر کو بھی پٹرول 10 روپے جبکہ ڈیزل 4 روپے فی لٹر سستا ہونا چاہیے تھا مگر حکومت یہ ریلیف روک کر عوام سے یومیہ 42 کروڑ روپے اضافی وصول کر رہی ہے۔
دوسری جانب پٹرول پمپ مالکان نےپٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں میں غیر یقینی صورتحال کے باعث کاروبارمحدود کردیا بعض آئل مارکیٹنگ کمپنیوں نے پٹرولیم مصنوعات کی سیل روک دی ہے، ذرائع کا کہنا ہے کہ پیٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں کم ہونگی ، بڑھیں گی یا برقراررہیں گی معاملہ اختلافات کا شکار ہے۔