(ویب ڈیسک)وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی ایک بار پھر وفاقی حکومت کے سامنے ڈٹ گئے ، وفاقی حکومت کے ہر غیر قانونی اقدام کو ماننے سے انکار کردیا۔
تفصیلات کے مطابق اپنے ٹویٹر پیغام میں وزیراعلیٰ پنجاب چودھری پرویز الٰہی نے کہا کہ سی سی پی او لاہور کو چارج چھوڑنے سے روک دیا ہے،وفاقی حکومت انتقام میں اندھی ہو چکی ہے، سی سی پی او لاہور کو وفاقی حکومت نہ ہٹاسکتی ہے نہ تبادلہ کی مجاز ہے۔
خیال رہے کہ وفاقی حکومت نے سی سی پی او لاہور غلام محمود ڈوگر کوعہدے سے ہٹا دیا تھا ،سی سی پی او لاہور کوعہدے سے ہٹانے کا نوٹیفکیشن بھی جاری کر دیا گیاتھا اور انہیں اسٹیبلشمنٹ ڈویژن رپورٹ کرنے کی ہدایت کی گئی۔
دوسری جانب مسلم لیگ ن کے قائد میاں نواز شریف کی لندن میں وزیر اعظم شہباز شریف سے ملاقات کی اندرونی کہانی سامنے آ گئی،آئندہ 15 روز میں پنجاب کے وزیراعلیٰ پرویزالہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد پیش کئے جانے کا امکان ہے۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ شہبازشریف اور نوازشریف کی ملاقات میں پنجاب حکومت کی تبدیلی پر گفتگو بھی ہوئی، اور نواز شریف نے پنجاب میں تحریکِ عدم اعتماد لانے کی حمایت کر دی ہے، پنجاب میں تحریک عدم اعتماد کے بعد ہی وزیر اعلیٰ کے نام پر مشاورت کرنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق پرویز الہیٰ کے خلاف تحریک عدم اعتماد آئندہ 15 روز کے اندر پیش کرنے کی ابتدائی مشاورت ہورہی ہے۔
واضح رہے کہ پنجاب اسمبلی میں موجودہ اپوزیشن کو ق لیگ کے بڑے گروپ اور جنوبی پنجاب کے ناراض گروپ کی حمایت حاصل ہوگئی ہے۔