بلوچستان: عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ارباب غلام کاسی کی لاش کچلاک سے برآمد
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) عوامی نیشنل پارٹی (اے این پی) کے مرکزی رہنما اور نیشنل لائرز فورم کے صوبائی صدر ارباب غلام کاسی کی لاش کوئٹہ میں چمن ہائی وے پر کچلاک کے علاقے سے برآمد ہوئی۔
رپورٹ کے مطابق حکام نے بتایا کہ اے این پی رہنما کی لاش کلی شیخ جمال اتوزئی کے علاقے سے پراسرار حالت میں ملی۔ علاقہ مکینوں نے کچلاک پولیس اسٹیشن کو لاش کی موجودگی کے بارے میں اطلاع دی، اطلاع ملنے پر پولیس نے موقع پر پہنچ کر اے این پی رہنما کی لاش تحویل میں لے کر سول ہسپتال کوئٹہ منتقل کر دی۔
سینئر پولیس افسر عابد مینگل نے بتایا کہ ایک خالی گیس اسٹیشن کے قریب سے لاش برآمد ہوئی جبکہ وہاں سے ایک پستول بھی ملا ہے۔
ہسپتال ذرائع کے مطابق متوفی کو کان کے قریب گولی لگی جو جان لیوا ثابت ہوئی۔
پولیس حکام کے مطابق ’یہ خودکشی کا معاملہ لگتا ہے‘، تاہم، فیملی ذرائع نے بتایا کہ یہ خودکشی کا کیس نہیں ہے، اور پولیس کو بتایا کہ ارباب غلام کاسی گھر سے تقریباً 4 بجے نکلے، وہ کوئٹہ جا رہے تھے۔
اہل خانہ کی جانب سے پولیس کو بتایا گیا کہ ارب غلام کاسی خودکشی نہیں کرسکتے، اُنہیں نامعلوم افراد کی جانب سے دھمکیاں دی جارہی تھیں۔
پولیس افسر کا کہنا ہے کہ ہم واقعے کی تحقیقات کر رہے ہیں اور تحقیقات مکمل کرنے کے بعد کسی نتیجے پر پہنچیں گے، انہوں نے مزید کہا کہ اے این پی رہنما کی لاش ان کے اہل خانہ اور پارٹی رہنماؤں کے حوالے کر دی گئی ہے۔
یاد رہے کہ ارباب غلام کاسی اے این پی کے دوسرے رہنما ہیں، جنہیں کچلاک میں قتل کیا گیا۔
واضح رہے کہ 2 سال قبل اے این پی کے ایک اور سینئر رہنما عبید اللہ کاسی کو نامعلوم مسلح افراد نے اغوا کے بعد قتل کر دیا تھا اور ان کی لاش کچلاک کے علاقے سے ملی تھی، عبداللہ کاسی، ارباب غلام کاسی کے قریبی رشتہ دار تھے۔