الیکشن کمیشن کا عام انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق پر مشاورت کا فیصلہ
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز)الیکشن کمیشن نے آئندہ عام انتخابات کیلئے ضابطہ اخلاق پر مشاورت کا فیصلہ کیا ہے جس کیلئے سیاسی جماعتوں کا اجلاس 4 اکتوبر 2 بجے دوپہر طلب کرلیا ۔
الیکشن کمیشن نے ڈرافٹ ضابطہ اخلاق کی ایک کاپی سیاسی پارٹیوں کے سربراہان کو بھجوادی ،مشاورت کے وقت وہ ضابطہ اخلاق پر بہتر انداز میں اپنا فیڈ بیک دے سکیں۔
ڈرافٹ ضابطہ اخلاق کی کاپی الیکشن کمیشن کی ویب سائٹwww.ecp.gov.pk پر بھی اپ لوڈ کر دی گئی ہے۔
دوسری جانب الیکشن کمیشن نے عام انتخابات کےلئے مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری کردیا، الیکشن کمیشن نے 88 نکات پر مشتمل مجوزہ ضابطہ اخلاق جاری کیا،ضابطہ اخلاق کے مطابق صدر وزیر اعظم وزرااور عوامی عہدیدار انتخابی مہم میں حصہ نہیں لے سکیں گے،سینیٹرز و بلدیاتی نمائندے انتخابی مہم چلا سکیں گے،ترقیاتی سکیموں کے اعلانات پر پابندی ہوگی،عدلیہ،نظریہ پاکستان کے خلاف گفتگو اور مہم پر پابندی ہوگی۔
الیکشن کمیشن کے مطابق سیاسی جماعتیں،امیدوار رشوت،تحائف ،لالچ نہیں دینگی،سیاسی جماعتیں جنرل نشستوں پر 5 فیصد خواتین امیدواروں کو ٹکٹس دینگی،جلسے جلوسوں اور عوامی اجتماعات میں اسلحہ کی نمائش پر پابندی ہوگی،اس کے علاوہ سرکاری خزانہ سے سیاسی و انتخابی مہم چلانے پر پابندی ہوگی،سرکاری ذرائع ابلاغ پر جانبدارانہ کوریج پر پابندی ہوگی، سیاسی جماعتوں کو جلسوں کی اجازت انتظامیہ سے مشروط ہوگی۔
ضابطہ اخلاق کے مطابق سرکاری وسائل کے انتخابی مہم میں استعمال پر پابندی ہوگی،کار ریلیوں کی اجازت نہیں ہوگی،فرقہ وارانہ،لسانیت پر مبنی گفتگو کی اجازت نہیں ہوگی،کسی شہری کے گھر کے سامنے احتجاج یا دھرنے کی اجازت نہیں ہوگی۔الیکشن کمیشن کے مطابق امیدوار ہر پولنگ بوتھ پر ایک پولنگ ایجنٹ حلقہ کےلئے 3 الیکشن ایجنٹ مقرر کرسکتا ہے،الیکشن ایجنٹ کا متعلقہ حلقہ سے ہونا لازمی ہوگا،مجوزہ ضابطہ اخلاق کےمطابق سرکاری املاک پر سیاسی جماعتوں کے پرچم لگانے پر پابندی ہوگی ،تمام سیاسی جماعتوں سے مشاورت کے بعد حتمی ضابطہ اخلاق جاری کیا جائیگا۔
یہ بھی پڑھیں: تحریک انصاف کے رہنما خالد گجر گرفتار