جارج فلائیڈ کی ہلاکت. امریکی پولیس افسرمجرم قرار

Apr 21, 2021 | 12:16:PM

(24نیوز)جارج فلائیڈ ک ہلاکت کے معاملے میں سابق پولیس افسر ڈیرک شاوین کو قتل کا مجرم قرار دے دیا گیا۔

افریقی نژاد امریکی سیاہ فام شہری جارج فلائیڈ کی پولیس کے ہاتھوں ہلاکت کے مقدمے کی 3 ہفتے کی سماعت کے بعد 12 رکنی جیوری نے سابق پولیس افسرڈیرک شاوین کوقتل کا مجرم قراردے دیا گیا۔ جیوری کی جانب سے ڈیرک شاوین کو قتل سمیت تینوں الزامات میں قصوروارقراردیا گیا ہے جس کے بعد ڈیرک شاوین کوکمرہ عدالت سے ہی گرفتارکرلیا گیا۔ امریکی صدرجوبائیڈن نے جیوری کے اس فیصلے سے متعلق کہا کہ منظم نسل پرستی پوری قوم کی روح پرایک دھبہ ہے جبکہ جارج فلائیڈ کی موت دن کی روشنی میں قتل ہے۔

گذشتہ برس 25 مئی کی شام کوپولیس کو ایک گروسری سٹورسے فون آیا جس میں یہ الزام لگایا گیا کہ ایک شخص جارج فلائیڈ نے جعلی 20 ڈالرکے نوٹ کے ساتھ ادائیگی کی ہے۔ پولیس اہلکاروں نے موقع پرپہنچ کرانہیں پولیس گاڑی میں ڈالاجس سے وہ زمین پر گر پڑے اورانہوں نے پولیس کوبتایا کہ انہیں بند جگہ سے گھٹن اور گھبراہٹ ہوتی ہے کیونکہ وہ کلسٹروفوبک ہیں۔ جارج فلائیڈ کی ہلاکت کے بعد ابتدائی پوسٹ مارٹم کی رپورٹ میں ثابت ہوا تھا کہ سابق پولیس آفیسرڈیرک شاوین نے جارج فلائیڈ کی گردن پر8 منٹ 46 سیکنڈ تک گھٹنے ٹیکے تھے جس میں سے تقریباً تین منٹ بعد ہی فلائیڈ بے حرکت ہوگئے تھے۔

وائرل ہونے والی ویڈیو میں جارج فلائیڈ بار بار کہہ رہے تھے پلیز، میں سانس نہیں لے پا رہا ہوں اورمجھے مت مارو۔ ویڈیوکے بعد امریکا میں نسل پرستی کے خلاف کئی دن تک مظاہرے کئے گئے تھے۔

یہ بھی پڑھیں: جسٹس منیب اختر نے فائز عیسیٰ کی اہلیہ سے معذرت کرلی
 

مزیدخبریں