کالعدم تحریک لبیک پر عائد پابندی ختم ہوجائے گی، اہم حکومتی شخصیت کا دعویٰ

Apr 21, 2021 | 13:25:PM

(24نیوز)لاہور سمیت ملک بھر میں مذہبی جماعت کی جانب سے احتجاج اور دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد ردعمل دیتے ہوئے وزیر مملکت برائے پارلیمانی امور علی محمد خان نے  کہا ہے کہ کالعدم تحریک لبیک (ٹی ایل پی) کے ساتھ کامیاب مذاکرات کی روشنی میں پارٹی پر پابندی عائد نہیں ہوگی۔

تحریک انصاف کے سینئر رہنما اور وزیرمملکت  علی محمد خان کا اپنے ایک بیان میں کہنا تھا کہ  حکومت کسی دباؤ میں نہیں آئی اور ریاست کو کوئی بھی شخص اس طرح کے حالات سے دوچار نہیں کرسکتا۔ اللہ کا شکر ہے کہ حکومت نے صورت حال پر قابو پایا، ' اگر تنازع کو پرامن انداز میں حل نہیں کیا جاتا تو حالات مزید خراب ہوسکتے تھے'۔انہوں نے کہا کہ حکومت کی جانب سے جو وعدے کئے گئے ہیں اس پر مجھے یقین ہے اور اس پر آج مہر تصدیق بھی ثبت ہوگئی ہے۔

وزیرمملکت کا کہنا تھا کہ ضروری معاملات کی انجام دہی کے بعد اس میں کچھ وقت لگے گا لیکن بالآخر ٹی ایل پی پر سے  پابندی ختم ہوجائے گی'۔علی محمد خان نے کہا کہ جن افراد پر سنگین مقدمات نہیں ہیں انہیں فوری رہا کردیا جائے گا لیکن جن پر سنگین الزامات ہیں ان کے خلاف قانونی کارروائی ہوگی۔جو مظاہرہ کر رہے تھے وہ حکومت کے خلاف نہیں تھے لیکن اللہ کا شکر ہے تنازع پرامن انداز میں ختم ہوگیا'۔

قومی اسمبلی میں پیش ہونے والی قرار داد کا حوالہ دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ اس میں کوئی تبدیلی نہیں کی جائے گی، حکومت نے ٹی ایل پی کے ساتھ معاہدے پر دستخط کئے تھے کہ معاملے پر پارلیمان میں بحث ہوگی اور فرانسیسی سفیر کو ملک سے نکالنے کا کوئی معاہدہ نہیں ہوا تھا۔

واضح رہے کہ حکومت نے ٹی ایل پی پابندی کی سمری کابینہ میں پیش کی تھی اور وزارت داخلہ نے بعد میں پارٹی پر پابندی کا نوٹی فکیشن جاری کردیا تھا۔قانون کے مطابق حکومت کو کسی بھی پارٹی پر پابندی کابینہ کی منظوری کے بعد سپریم کورٹ میں ریفرنس دائر کرنا ہوتا ہے ۔

مزیدخبریں