(24 نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے رمضان بازاروں میں چینی کے خرایدروں کی لمبی قطاروں ،قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور دستیابی کو یقینی بنانے کیلئے بہتر حکمت عملی اختیار کرنے کے لئے سیکرٹریز کو مہلت دے دی۔
تفصیلات کے مطابق لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد جمیل خان نے رمضان بازاروں میں چینی کے خرایدروں کی لمبی قطاروں ،قیمتوں کو کنٹرول کرنے اور دستیابی کو یقینی بنانے سے متعلق کیس کی سماعت کی ،عدالت نے ریمارکس دیئے کہ بھکاری بنایا جارہا ہے، معاملہ صرف گورننس کا ہے، لوگوں کی لائنیں لگوائی جارہی ہیں اور شناختی کارڈز مانگے جارہے ہیں جو بنیادی حقوق کی خلاف ورزی ہے،پرائس کنٹرول کرنا حکومت کا کام ہے۔
سرکاری وکیل نے آگاہ کیا عدالتی حکم پر پنجاب کے تمام سیکرٹریز کی میٹنگز کرائی ہے. سرکاری وکیل نے نشاندہی کی پنجاب کے 36 اضلاع میں سے لاہور کی آبادی سب سے زیادہ ہے اور تمام رمضان بازاروں کے ساتھ اسپشل بوتھ بنایا جائےگا جس سے صرف آٹا اور چینی ملے گی۔
عدالت نے سرکاری وکیل کو ہدایت کی کہ رمضان بازاروں کیساتھ عام مارکیٹ میں چینی کی دستیابی اورمقررہ قیمت کو یقینی بنایا جائے۔سرکاری وکیل نے بتایا کہ ایک لاکھ55 ہزار ٹن چینی دی جائے گی اور عوام نے سستی چینی کے لئے چینی زیادہ خریدنا شروع کردی،یہ عام المیہ جب کہیں سیل لگتی ہے ،قطاریں بھی لگتی ہیں۔
عدالت نے یورپ میں لگنے والی سیل اور رمضان بازاروں میں لگنے والی لائنوں کا موازنہ کرنے پرسرکاری لا افسر پر برہمی کا اظہار کیا اور باور کرایا کہ یورپ میں جو سیل لگتی ہے کیا وہ بنیادی ضرورت ہے،عدالت نے درخواست پر مزید سماعت 28 اپریل تک ملتوی کردی ۔
یہ بھی پڑھیں:محمد عامر نے نئی ٹیم جوائن کرلی