بتایا جائے جب پارلیمنٹ کاسیشن ہو رہا ہو تو کیسے آرڈیننس آ سکتا ہے۔۔ جسٹس جواد حسن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)لاہور ہائیکورٹ نے گیس پلانٹ کو 5سال کے لئے دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینے کے اقدام کے خلاف دائر درخواست پر اٹارنی جنرل ،چیئرمین ایف بی آر ،سیکرٹری پٹرولیم اورسیکرٹری قانون سے جواب طلب کرلیا۔
لاہو رہائیکورٹ کے جسٹس جواد حسن نے پی جی پی لمیٹڈ کی جانب سے گیس پلانٹ کو 5سال کیلئے دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینے کے اقدام کے خلاف درخواست پر سماعت کی ۔
درخواست گزار کی جانب سے موقف اختیار کیا گیا کہ حکومت سے معاہدے کے تحت پاک گیس پورٹ پلانٹ لگایا گیا،حکومت نے5سال تک انکم ٹیکس میں چھوٹ دینے کامعاہدہ کیا تھا ،حکومتی معاہدے کے پیش نظر غیر ملکی سرمایہ کاروں نے بھی کاروبار میں شراکت داری کی مگر مدت پوری ہونے سے قبل ہی حکومت نے21 مارچ کو ایک آرڈیننس کے ذریعے دی گئی چھوٹ واپس لے لی۔استدعا ہے عدالت حکومت کی جانب سے پانچ سال کے لیے دی گئی ٹیکس چھوٹ واپس لینے کا اقدام کالعدم قرار دے ۔
جسٹس جواد حسن نے ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ آئین کے تحت دی گئی چھوٹ آرڈیننس کے ذریعے واپس لینے کا کوئی جواز نہیں،بتایا جائے جب پارلیمنٹ کاسیشن ہو رہا ہو توحکومت کیسے آرڈیننس لاسکتی ہے،حکومتی پالیسی کے تحت ہونے والی غیر ملکی سرمایہ کاری کو مدت سے پہلے کیسے ختم کیاجاسکتا ہے،دی گئی چھوٹ واپس لینے کا حکومتی اقدام سے ملکی معیشت پربرااثرپڑے گا ،ملک کو گیس اور پٹرولیم کی اشد ضرورت ہے،جس طرف حکومت کو خصوصی توجہ دینی چاہئے ۔
یہ بھی پڑھیں۔سپیکر پنجاب اسمبلی نے تعلیمی ادارے اور اکیڈمیز بند کرنیکا عندیہ دیدیا