(24 نیوز)وفاقی وزیر داخلہ شیخ رشید نے کہا ہے کہ سعد رضوی کے مقدمے سمیت 210 مقدمات عدالتی کارروائی سے گزریں گے، ایم پی او کے تحت 733میں سے 669 افراد رہا کر دیئے ہیں ،ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے پر 30 روز کے اندر اپیل کی جانی ہے جس میں جواب دیں گے۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شیخ رشید احمد نے کہاکہ وزیراعظم عمران خان بذات خود ناموسِ رسالت کے معاملے پر مغربی ممالک کے حکمرانوں کو اعتماد میں لینے جارہے ہیں،محرم الحرام کی سکیورٹی، عید میلاد النبی کے جلوسوں، مساجد میں خطاب، مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کے مسائل سے نمٹنے کیلئے ایک پالیسی لانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دہشتگردی فتنہ انگیزی اور نفرت انگیز تقریر کے خاتمے کےلئے سخت شکنجہ ڈالا جائے۔
وفاقی وزیر داخلہ نے کہاکہ نواز شریف کی حوالگی پر مثبت جواب نہیں ،شاہد خاقان کے رویے سے لگتا نہیں وہ وزیراعظم رہے ہیں، ان کی سیاسی زندگی میں یہ بدترین زبان تھی،عمران خان پانچ سال پورے کریںگے اور فضل الرحمان دیکھتے رہیں گے۔وفاقی وزیر داخلہ نے کہا کہ ایم پی او کے تحت گرفتار کئے گئے لوگوں کو بھی رہا کریں گے اور اس وقت تک 733 میں سے 669 افراد کو رہا کیا جاچکا ہے، ان میں زیادہ تر افراد جنوبی پنجاب، فیصل آباد ڈویژن میں رہاکئے گئے۔
وزیر داخلہ نے بتایا کہ پر تشدد مظاہروں کے دوران 30 گاڑیاں جلائی گئی ہیں اور ٹی ایل پی نے 5 گاڑیاں واپس کی ہیں جبکہ 12 یرغمالی پولیس اہلکاروں کو 19 اپریل کی رات ہی رہا کردیا گیا تھا۔انہوںنے کہاکہ پنجاب پولیس کے زخمی اہلکاروں کو سی-ون اور سی-ٹو کے سرٹیفکیٹس اور 4 کروڑ روپے دئیے جارہے ہیں۔وفاقی وزیر نے کہا کہ ٹی ایل پی کو کالعدم قرار دینے پر ان کی جانب سے 30 روز کے اندر اپیل کی جانی ہے جس میں وہ جواب دیں گے، اس پر ایک کمیٹی بنے گی جو اس کیس کا فیصلہ کرے گی۔
انہوں نے کہا کہ وزیراعظم عمران خان بذات خود ناموسِ رسالت کے معاملے پر مغربی ممالک کے حکمرانوں کو اعتماد میں لینے جارہے ہیں اور ایسی سوچ پائی جارہی ہے کہ اس معاملے کی مسلمانوں کےلئے جو اہمیت ہے اس سے ساری دنیا کے انسانوں کو آگاہ کیا جائے۔شیخ رشید نے کہا کہ انسداد دہشت گردی ایکٹ کی دفعہ 11 (بی) کے تحت ٹی ایل کو کالعدم قرار دیا گیا تھا اور 11 (سی) کے تحت انہیں اپیل کا حق حاصل ہے۔
انہوں نے کہا کہ اتوار تک ہم بہت بہتر پوزیشن میں تھے لیکن اتوار کو بعض ملک دشمن قوتوں نے پروپیگنڈا کیا، ایسے لوگوں کی ویڈیو دکھائی جنہوں نے بعد میں خود اپنے مردہ ہونے کی تردید کی۔وزیر داخلہ نے کہا کہ پاکستان کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 700 پولیس والے زخمی ہوئے، ٹی ایل پی کے لوگ بھی جاں بحق ہوئے تاہم یہ ساری باتیں خوش اسلوبی سے اس لیے طے ہوگئیں کہ ملک کی خاطر، اسلام کی خاطر ناموس رسالت کی خاطر ہم دوبارہ بیٹھے حالانکہ اس سے قبل ہماری تمام کوششیں ناکام ہوگئی تھیں۔
انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی نے بھی خوش اسلوبی سے اس کام کو پایہ تکمیل تک پہنچایا اور جو قرار داد پیش کی گئی اس میں یہ شق شامل کی گئی ہے کہ بین الاقوامی تعلقات کے معاملات ریاست کو طے کرنا ہیں، کوئی فرد، گروہ یا جماعت اس حوالے سے بے جا یا غیر قانونی دباو¿ نہیں ڈال سکتا۔نواز شریف کی واپسی کے بارے میں شیخ رشید نے کہاکہ برطانوی ہائی کمشنر کے ساتھ تفصیلی بات چیت ہوئی اور ہم نے کہا کہ انہیں ڈی پورٹ کیا جائے کیوں کہ وہ یہاں مختلف کیسز میں مطلوب ہیں تاہم برطانوی حکام نے کہا کہ مجرمان کی حوالگی کے قانون کے تحت رابطہ کریں جس کے تحت حکومت سے حکومت کی سطح پر بات ہوگی تاہم انہوں نے کوئی مثبت جواب نہیں دیا۔
برطانیہ کی سفری پابندی فہرست میں پاکستان کو شامل کرنے کے حوالے سے بات کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ برطانوی حکام نے بتایا کہ وہاں پاکستانیوں کی آمد و رفت سب سے زیادہ ہے اس لیے پاکستان کو ریڈ لسٹ میں شامل کیا گیا۔شیخ رشید نے بتایا کہ ہم نے اعتراض اٹھایا تھا کہ بھارت میں یومیہ کیسز کی تعداد لاکھوں میں ہے تاہم بھارت کو ریڈ لسٹ نہیں کیا گیا جس پر برطانوی ہائی کمشنر نے بتایا کہ بھارت کو بھی شامل کردیا گیا ہے لیکن وہاں سے آنے والے مسافروں کی تعداد بہت معمولی ہے۔برطانوی حکام کے مطابق برطانیہ میں جانے والے مسافروں میں زیادہ کیسز پاکستانی مسافروں میں سامنے آرہے ہیں اور 10 فیصد مسافر یہاں سے انگلینڈ جارہے ہیں جبکہ دنیا کے کسی ملک سے مسافروں کی اتنی بڑی تعداد نہیں آرہی۔ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ٹی ایل پی نے گرفتار افراد کی رہائی کی بات نہیں کی، یہ ہمارا سمجھوتہ تھا کہ ایم پی او اور فورتھ شیڈول کے لوگوں کو چھوڑا جائے گا تاہم سعد رضوی اس میں شامل نہیں ہیں۔
انہوں نے کہا کہ محرم الحرام کی سیکیورٹی، عید میلاد النبی کے جلوسوں، مساجد میں خطاب، مساجد اور مدارس کی رجسٹریشن کے مسائل سے نمٹنے کے لیے ایک پالیسی لانا چاہتے ہیں کہ پاکستان میں دہشت گردی فتنہ انگیزی اور نفرت انگیز تقریر کے خاتمے کے لیے سخت شکنجہ ڈالا جائے۔انہوں نے کہا کہ ہم ایسا قانون لانا چاہتے ہیں کہ کسی کے فرقے کو چھیڑا نہ جائے اور اپنے فرقے کو چھوڑا نہ جائے۔
شیخ رشید نے کہا کہ گزشتہ دنوں جو کچھ ہوا اس لڑائی میں سب سے بڑا ہتھیار سوشل میڈیا کا استعمال ہوا جس پر وزارت خارجہ نے اجلاس کیا ہے اور پاکستان کے حساس ادارے بھی سوشل میڈیا کے اس کردار کو دیکھ رہے ہیں۔انہوںنے کہاکہ اتوار کے روز بھارت، کوریا اور بڑی تعداد میں لوگ امریکا سے لانچ ہوئے جس کا مقصد پاکستان کے استحکام کو تباہ کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ سوشل میڈیا کے کردار پر پوری تحقیق جاری ہے، ایک وقت میں بھارت سے 2، 2 لاکھ افراد آن لائن تھے، اس پر قانون سازی کرنے والے ہیں۔ابصار عالم پر حملے کے بارے میں ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ کیمروں کی مدد سے واقعے کی تحقیقات کی جارہی ہیں۔انہوںنے کہاکہ پولیس شہداءکو پیکج بھی دیا جائے گا۔ ایک سوال پر انہوںنے کہاکہ مذہب کے نام پر خلفشار پھیلانے والوں کو ہرگز نہیں چھوڑیں گے۔ انہوںنے کہاکہ سراج الحق نے اس ایشو پر ذمہ دارانہ کردار ادا کیا،فضل الرحمان سمجھ رہے تھے کہ اس پر بھی ان کی لاٹری نکلیں گے۔ انہوںنے کہاکہ پی ڈی ایم کی بات نہیں ہو تی،ٹھس ہو گئی،فضل الرحمان اسلام آباد میں کچھ اور دیکھنا چاہتے ہیں لیکن عمران خان پانچ سال پورے کریںگے اور فضل الرحمان دیکھتے رہ جائیں گے۔
669 کو چھوڑ دیا۔۔۔سعد رضوی رہا نہیں ہونگے۔۔ شیخ رشید
Apr 21, 2021 | 21:31:PM