حکمرانو۔۔معیشت بہتر کرو یا گھر جاﺅ۔۔سراج ا لحق نے تحریک کی دھمکی دیدی  

Apr 21, 2021 | 23:19:PM

 (24نیوز)امیر جماعت اسلامی سراج الحق نے کہا ہے کہ پی ٹی آئی جب سے اقتدار میں آئی ہے عوام کو کوئی اچھی خبر نہیں ملی، مایوسی، بدامنی، مہنگائی، غربت، بے روزگاری نے گھر گھر ڈیرے ڈال لئے ہیں، وزیراعظم کی ہر تقریر ”میں میں“ کی رٹ سے شروع ہوتی ہے اور”گھبرانا نہیں“ کی ہدایت پر ختم ہو جاتی ہے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نئے ارکان جماعت کی تقریب حلف برداری اور ضلعی مجلس شوریٰ سے گفتگو کرتے ہوئے کیا۔انہوں نے کہالوگوں کو پیٹ کی آگ بجھانے کے لئے روزگار چاہئے، نوجوان مزید ظلم برداشت نہیں کر سکتے۔ 
انہوں نے حکمرانوں سے کہامعیشت کو بہترکرنے کےلئے سنجیدہ اقدامات کیجئے یا گھر جایئے، آئی ایم ایف کی مزید تابعداری قبول نہیں، ملکی وسائل کو استعمال کیا جائے، ادارہ جاتی کرپشن ختم ہو گئی اور گڈ گورننس آ گئی تو چند ماہ میں ہی حالات میں بہتری نظر آئے گی مگر حکمرانوں نے حالات کو مزید خراب کرنے کا عہد کر رکھا ہے۔ چند فیصد اشرافیہ کو غریب کی مشکلات کا نہ کل اندازہ تھا نہ آج ہے، ان لوگوں سے جان چھڑائے بغیر پاکستان اقوام عالم میں عزت کا مقام حاصل نہیں کر سکتا،قوم کو اپنے حق کے لیے جدوجہد کرنا ہو گی، مغرب کے نمائندوں نے عوام کو یرغمال بنایا ہوا ہے، مگر اب مزید ایسا ممکن نہیں ہے۔ 
 سراج الحق نے کہا کہ وزیراعظم نے اب تک جتنے بھی وعدے کیے وہ ہوائی ثابت ہوئے۔ اگرچہ ملک میں مافیاز کا اثرورسوخ دہائیوں سے قائم تھا مگر پی ٹی آئی کے دور میں ان کو مزید تقویت ملی۔ انہوں نے کہا کہ حکومت کی تمام معاشی پالیسیاں آئی ایم ایف کی تابعداری میں تشکیل دی جاتی ہیں۔ نئی قسط کے حصول کے لیے حکومت نے بجلی گیس، پیٹرول میں بے پناہ اضافہ کی شرط قبول کی ہے اور اس ضمن میں بجلی کی قیمت میں اضافہ بھی کر دیا ہے۔ اسی طرح ٹیکسوں میں بے تحاشا اضافہ کی بھی رپورٹس ہیں حکومت کا آئی ایم ایف سے معاہدہ خفیہ ہے جس کی تمام تفصیلات منظر عام پر نہیں آئیں۔ انہوں نے حکمرانوں کو متنبع کیا کہ بجلی کی قیمتوں میں اضافہ واپس لیا جائے۔ اشیائے خورونوش کی قیمتوں میں کم از کم 50فیصد کمی کی جائے اور آئی ایم ایف کی تابعداری بند کی جائے۔ اگر ایسا نہ ہوا تو جماعت اسلامی پورے ملک میں ”گو آئی ایم ایف گو“ تحریک چلانے پر مجبور ہو جائے گی۔

سراج الحق نے کہا کہ سودی معیشت کا خاتمہ بے حد ضروری ہے۔ سود اللہ سے جنگ ہے اور اس کے ہوتے ہوئے پاکستان کبھی ترقی نہیں کر سکتا، زکوٰة اور صدقات کے نظام کو موثر کرنے کی ضرورت ہے۔

یہ بھی پڑھیں۔جسٹس قاضی فائز عیسیٰ اور حافظ طاہر اشرفی میں لفظی جنگ

مزیدخبریں