(24 نیوز)سابق وفاقی وزیر اطلاعات فواد چودھری نے کہا ہے کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب نہ ہوتے تو حکومت میں ہوتے۔
پی ٹی آئی کے مینار پاکستان جلسے سے قبل سابق وفاقی وزیر فواد چودھری نے میڈیا کو انٹرویو دیتے ہوئے انکشاف کیا کہ اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کئی مہینوں سے خراب ہیں، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات خراب ہونے کی وجہ سے عمران خان کی حکومت ختم ہوئی، اسٹیبلشمنٹ سے تعلقات کیوں خراب ہوئے اس پر کتاب لکھنی پڑے گی۔
فواد چودھری نے کہا کہ سابق وزیر اعظم عمران خان نے لیفٹیننٹ جنرل فیض حمید کو آرمی چیف بنانے کے بارے میں کبھی نہیں سوچا تھا، عمران خان اتنی لمبی پلاننگ نہیں کرتے کیونکہ نہ وہ سازشی آدمی ہیں اور نہ ہی ان میں اتنی صلاحیت ہے کہ سازش کریں۔
سابق وزیر نے کہا کہ یہ ضد کررہے ہیں کہ نومبر کے بعد انتخابات کرائیں، بتایا جائے 7 سے8 ماہ اس فریم ورک میں حکومت چل سکتی ہے، پہلے ہمیں کہا گیا تھا کہ 6 ہفتوں میں انتخابات کرا دیں گے، اگر6 ہفتوں میں انتخابات نہیں ہوتے تو ہر دن بھاری ہوگا۔
یہ بھی پڑھیں: عمران خان آج کیاسرپرائز دیں گے؟فیاض الحسن چوہان نے بتا دیا
انہوں نےمزید کہا کہ ایک ہفتے کے دوران حکومت کوئی فیصلہ بھی نہیں کرسکی، ایک ہفتے کے دوران ڈالر 5روپے بڑھا، کیا مفتاح اسماعیل آئی ایم ایف کو کوئی گارنٹی دے سکتا ہے، کابینہ کے تمام لوگ ضمانتوں پر ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:تیز ہوائیں اور بارش۔محکمہ موسمیات نے نوید سنا دی