آوارہ کتوں کے کاٹنے سے 8 سالہ بچہ جان سےہاتھ دھو بیٹھا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(عاشق حسین قریشی) سرکل کہروڑپکا میں کتے کے کاٹنے کے واقعات میں دن بدن اضافہ ہونے لگا۔ بنگلہ حامد پور کا 8 سالہ ارسلان خونخوار کتوں کے کاٹنے کے بائث زندگی کی بازی ہار گیا۔
کتوں کے کاٹنے سے 8 سالہ ارسلان ہسپتال پہنچے سے پہلے ہی زندگی کی بازی ہار گیا.بچے کو ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کردیا گیا ہے۔
میڈیکل آفیسر کے مطابق بچے کے سر ،چہرے، گردن اور ٹانگ پر شدید زخم آئے ہیں ۔ اُن کا کہنا ہے کہ کتوں نے بچے کے کان کو بھی بُری طرح بھنبھوڑ ڈالا ہے۔
پولیس کے مطابق متوفی کے ورثاء نے اتفاقیہ حادثہ قرار دے کر قانونی کارروائی سے انکار کردیا ہے۔
مزید پڑھیں: اووربلنگ کامعاملہ ،جنرل مینیجر کی حیسکو افسر اور عملے کو وارننگ جاری
دوسری جانب اسسٹنٹ کمشنر غلام حسین کا موقف دیتے ہوئے کہنا ہے کہ بچے کو کتوں کے کاٹنے کا واقعہ مشکوک لگ رہا ہے۔بچے کی گردن پر کتے کے کاٹنے کے نشان کی بجائے کسی آلے سے کاٹے کے نشان لگ رہے ہیں۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ بچے کی لاش کو واپس ٹی ایچ کیو ہسپتال منتقل کیا جارہا ہے۔بچے کا پوسٹمارٹم کرایا جائے گا اس کے بعد مزید کاروائی عمل میں لائی جائے گی۔
دوسری جانب شہریوں کا کہنا ہے کہ کتوں کے کاٹنے کے کیسسز میں اضافے کے باوجود انتظامیہ پر کوئی اثر نہیں ہو رہا۔ خونخوار کتے مارنے کے آج تک ٹھوس اقدامات نہیں کیے ہیں۔ گزشتہ دو سالوں سے زائد عرصے سے کہروڑپکا میں کوئی کتا مار مہم شروع نہ ہو سکی ہے۔
اُن کا مزید کہنا ہے کہ ضلعی انتظامیہ گڈ گورننس کے دعوے تو کرتی ہے مگر عملی طور پر حقیقت اس کے برعکس ہوتی ہے۔ خونخوار کتے شہر اور مضافات میں دندناتے پھر رہے ہیں اور خود کی علامت بن گئے ہیں۔