(ویب ڈیسک)وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ کا کہنا ہے کہ اسمارٹ فونزفارآل پالیسی آخری مراحل میں ہے، جس کے تحت عوام کو آسان اقساط کے ذریعے اسمارٹ فونز فراہم کئے جائیں گے۔
تفصیلات کے مطابق وزیر آئی ٹی شزہ فاطمہ نے گرلز ان آئی سی ٹی سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ دوردرازعلاقوں میں انٹرنیٹ کی فراہمی پہنچانایو ایس ایف کی ذمہ داری ہے ، پچھلےکچھ سالوں میں یو ایس ایف نے3کروڑ لوگوں کو انٹرنیٹ فراہم کیا، اس سال وزیر اعظم نےیو ایس ایف کو23ارب کا بجٹ دیا۔
وزیر آئی ٹی کا کہنا تھا کہ آج ملک کی معیشت بہتری کی طرف گامزن ہے، نوجوان بچوں بچیوں کو 12لاکھ سےزائدلیپ ٹاپ دیئے گئے ہیں۔
انھوں نے بتایا کہ اسمارٹ فونز فار آل پالیسی آخری مراحل میں ہے، پی ٹی اے اور ٹیلی کام آپریٹرز کے ساتھ مل کر پالیسی بنا رہے ہیں، کم آمدنی والے افراد کیلئے آسان اقساط پر موبائل فونز فراہم کئے جائیں گے۔
شزہ فاطمہ نے کہا کہ پاکستان سائبرسیکیورٹی میں ٹاپ ٹیئر میں آیا ہے، سائبر سیکیورٹی انڈسٹری کا ایک حصہ بنتا جا رہا ہے، آئی ٹی یو کے ساتھ مل کر 3 اسمارٹ ویلجزلانچ کی گئی ہیں۔
وزیر آئی ٹی کا مزید کہنا تھا کہ رمضان ریلیف پیکیج میں ڈیجیٹل والٹ کےذریعے کامیابی حاصل کی گئی، عزت نفس کو ملحوظ خاطر رکھتے ہوئے ڈیجیٹل والٹس میں رقم منتقل کی گئی، ہمارے ملک میں خواتین کے بینک اکاؤنٹس نہیں ہیں، ہم نے خواتین کی ڈیجیٹل شمولیت کو زیادہ سے زیادہ بنانا ہے۔
انھوں نے بتایا کہ آئی ٹی ایکسپورٹس سالانہ 24فیصد کے حساب سے بڑھ رہی ہیں، وزارت آئی ٹی خواتین کو ہر سطح پرسپورٹ کرے گی، مذہب کو بنیاد بنا کر خواتین کو پیچھے رکھنے والےاپنے رویے پر نظر ثانی کریں۔
وفاقی وزیر مملکت نے کہا کہ ملک اس لئے ترقی نہیں کرتا کیونکہ آدھی آبادی کو بہتر ماحول میسر نہیں، کوشش ہے گھر گھر انٹرنیٹ اور کنویکٹوٹی کی سہولت فراہم کریں۔