افغانستان سے انخلا تاریخ کا مشکل ترین فیصلہ تھا،جوبائیڈن
Stay tuned with 24 News HD Android App
(مانیٹرنگ ڈیسک)امریکی صدر نے وائٹ ہاؤس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ افغانستان سے انخلا تاریخ کا مشکل ترین فیصلہ تھا۔
تفصیلات کے مطابق امریکی صدر جو بائیڈن کا کہنا ہے کہ میں کابل ائیر پورٹ سے ہنگامی انخلاکے حتمی نتیجے کے بارے میں کچھ نہیں کہہ سکتا،افغانستان کی صورتحال سےامریکا کی ساکھ متاثرنہیں ہوئی جبکہ کسی اتحادی نےافغانستان سےفوجی انخلاکےامریکی فیصلےپرسوال نہیں اٹھائے۔
انہوں نے مزید کہا کہ امریکا، دوحا اور افغانستان میں موجود طالبان رہنماؤں اور نیٹو سمیت تمام اتحادیوں کے ساتھ رابطے میں ہیں جبکہ کابل ائیرپورٹ سےانخلا کےآپریشن پر'نیٹو' اتحادیوں کےساتھ تعاون فراہم کررہا تھا، کابل سے انخلا مشکل ترین ائیر لفٹ آپریشن تھا ،امریکی فورسزنے14 اگست سےاب تک 13 ہزارافراد کا افغانستان سے انخلاکرایا ۔
ان کا کہنا تھا کہ ہمارا مقصد افغانستان سے القاعدہ کا خاتمہ تھا،یہ مقصد حاصل ہوچکا اور اب افغانستان میں رکنے کی ضرورت نہیں، افغانستان کی صورتحال سےامریکا کی ساکھ متاثرنہیں ہوئی اور کسی اتحادی نےافغانستان سےفوجی انخلاکےامریکی فیصلےپرسوال نہیں اٹھائے۔ انہوں نے کہا کہ امریکی حکومت کےتعاون سےہزاروں افرادنجی چارٹرطیاروں سےانخلا کرچکےہیں اور جو امریکی باشندے واپس آنا چاہتے ہیں اُنہیں واپس لایا جائےگا۔
واضح رہے کہ سابق امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ نے موجودہ امریکی صدر جو بائیڈن پر تنقدید کرتے ہوئے ان سے مستعفی ہونے کا مطالبہ کیا تھا اور کہا تھا کہ جو بائیڈن نے افغانستان میں جو کیا وہ افسانے سے کم نہیں، یہ امریکی تاریخ کی سب سے بڑی شکست کے طور پر جانا جائے گا۔
یہ بھی پڑھیں: اسکارف کیوں پہنا،ایک شخص کا خاتون پر بے پناہ تشدد