کےالیکٹرک کا اصل مالک کون، عدالتی جنگ اگلے مرحلہ میں داخل
Stay tuned with 24 News HD Android App
24نیوز؛ کراچی کے کئی ملین صارفین کو بجلی فراہم کرنے والی کمپنی کے الیکٹرک کا اصل مالک کون ہے؟ ۔ پاکستان اور کیمن آئی لینڈ میں عدالتی جنگ اگلے مرحلہ میں داخل ہو گئی ہے۔ الجماعیہ کھل کر ایشیا پاک کے سامنے کھڑی ہو گئی۔
کیمن آئی لینڈ کی عدالت نے کے الیکٹرک کے تینوں شیئر ہولڈرز کو تنازعہ کیمن آئی لینڈ میں حل کرنے کا حکم دے یا۔ جبکہ ایشیا پاک اس فیصلہ کو لے کر الجماعیہ کے حق میں حکم امتناعی ختم کروانے کے لئے سندھ ہائی کورٹ جا رہی ہے۔
ایشا پاک کے چئیرمین سمیر چشتی نے بتایا ہے کہ کیمن آئی لینڈ کی عدالت نے 108 صفحات پر مشتمل فیصلہ جاری کردیا۔ فیصلہ میں کہا گیا ہے کہ کے الیکٹرک کمپنی کے شیئر ہولڈرز کے مسائل جو بھی ہیں کیمن آئی لینڈ میں لائیں جائیں ۔
دوسری جانب الجماعیہ گروپ کے چیف انویسٹمنٹ افیسر شان عباس اشعری کا دو ٹوک اعلان بھی آ گیا ہے، ان کا کہنا ہے کہ آئی جی سی ایف اکثریتی شیئر ہولڈرز نہیں ہیں۔شان اشعری کا دعویٰ ہے کہ ابھی تک آئی جی سی ایف کا مالک کون ہے، یہ واضح نہیں ہوا ہے ۔شان اشعری کا موقف ہے کہ کے الیکٹرک کےنئے مالک ہونے کا دعویٰ کرنے والوں کو حکومت پاکستان کے پاس جاکر واضح کرنا ہوگا کہ اصل مالک کون ہے۔شان عباس اشعری ۔چیف انویسٹمنٹ افیسر الجماعیہ نے یہ سوال بھی کیا کہ ایشیا پاک کے پاس شئیرز کی خریداری کے لیے پیسہ کہاں سے آیا ہے ۔
شان اشعری کا دعویٰ ہے کہ کیمن آئی لینڈ کی عدالت کا فیصلہ صرف اس عدالت کے دائرہ کار تک محدود ہے ۔
کیمن عدالت میں ابھی ایک اور سماعت ہونی ہے یہ فیصلہ حتمی نہیں ہے ۔ کے الیکٹرک اسٹرٹیجک جگہ ہے اور جو بھی مالک ہوگا اس کو نیشنل سیکورٹی کلیئرنس لینا ہوگی۔
اسی اثنا میں کے الیکٹرک کے مالک ہونے کے دعویدار ایشا پاک کے چیئرمین سمیر چشتی نےالجماعیہ سے کیمن عدالت کی فیصلے کے بعدسندھ ہائی کورٹ سے مقدمہ واپس لینے کا کہہ دیا ہے۔ان کا کہنا ہے کہ مقدمے میں اقلیتی شیئر ہولڈرز نے اکثریتی شیئرز ہولڈرز کے بورڈ آف ڈائیریکٹرز کی تعیناتی پر حکم امتناعی لیا تھا۔
ایشیا اپک چئیرمین سمیر چستی کا کہنا ہے کہ اکثریتی شیئرز ہولڈرز آئی جی سی ایف ہے۔ الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ اقلیتی شیئر ہولڈرز ہیں۔ کیمن کورٹ نے اقلیتی شیئر ہولڈرز الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ کو سندھ ہائی کورٹ سے فوری حکم امتناعی واپس لینے کا کہا ہے ۔
سمیر چشتی کا موقف ہے کہ کے الیکٹرک کا اکثریتی شئیر ہولڈر آئی جی سی ایف فوری طور پر اپنے نامزد کردہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کو تعینات کرسکتا ہے۔ معاہدے کے تحت دونوں فریق ایک دوسرے کے نامزد بورڈ آف ڈائریکٹرز کو رد نہیں کر سکتے ۔
سمیر چشتی نے بتایا کہ وہ پیر کو کیمن عدالت کے فیصلے کو سندھ ہائی کورٹ میں لے کر جارہے ہیں۔
سمیر چشتی کا کہنا ہے کہ ہمارا وکیل کیمن عدالت کا فیصلہ دکھا کر سندھ ہائی کورٹ سے مقدمہ ختم کرنے کی درخواست کرے گا۔ پیر کو ہی ایس ای سی پی کو بھی کیمن آئی لینڈ کی عدالت کا فیصلہ بھیجیں گے اور ڈائیریکٹر زکی تعیناتی کی درخواست کریں گے۔
سمیر چشتی نے کہا کہ نومبر 2022 میں کیمن میں یہ فیصلہ ہوگیا تھا کہ کے الیکٹرک کے شیئررز کی ڈیل جائز ہے۔ کیمن آئی لینڈ اور سندھ ہائی کورٹ میں جاری مقدموں کے باوجود ایشیا پاک کی خواہش ہے کہ الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ کے ساتھ مل کر کام کریں۔ہم نہیں چاہتے کہ کسی کے خلاف بھی توہین عدالت لگے۔
سمیر چشتی نے کہا کہ اقلیتی شیئر ہولڈرز رضاکارانہ اس پر فیصلے پر عمل درآمد کریں۔
اس وقت ہمارے 2 ڈائیریکٹرز ہیں، معاہدے کے تحت ہم 4 ڈائیریکٹرز رکھ سکتے ہیں،
الجماعیہ اور ڈینم انویسٹمنٹ بھی چار شیئر ہولڈرز کو ڈائریکٹر رکھ سکتے ییں۔
سمیر چشتی چیئرمین ایشا پاک کا کہنا ہے کہ بورڈ آف ڈائریکٹرز کی تعیناتی کا مسئلہ حل کرکے ہم کراچی کے شہریوں کو سستی بجلی فراہم کرسکتے ہیں۔