’فائلز صدارتی چیمبر میں ہیں، ریکارڈ پیش کرکے بےگناہی ثابت کروں گا‘، صدر کو سیکرٹری کا خط

Aug 21, 2023 | 21:35:PM

(24  نیوز)صدر مملکت کے سیکریٹری وقار احمد نے خدمات واپس لیے جانے پر عارف علوی کو خط لکھ دیا ہے۔

وقار احمد نے آفیشل سیکرٹ ایکٹ اور آرمی ایکٹ ترمیمی بلوں کے حوالے سے صدر مملکت کے الزامات پر انکوائری کروانے کی درخواست کر دی، انہوں نے کہا کہ مجھے اگر اس معاملے پر عدالت نے بلایا تو میں حاضر ہوں گا ،صدر مملکت کے آفس سے سیکرٹری آفس بلز آئے ہی نہیں،صدر مملکت نے دونوں بلز پر کوئی تحریری فیصلہ جاری نہیں کیا۔

وقار احمد نے مزید کہا کہ صدر نے آرمی ایکٹ اور آفیشل سیکرٹ ایکٹ پر کوئی تحریری فیصلہ جاری نہیں کیا۔ صدر مملکت نے میری خدمات واپس کردیں لیکن میں حقائق سامنے رکھنا چاہتا ہوں۔

خط میں مزید کہا گیا کہ تاثر دیا گیا کہ سیکریٹری مذکورہ بلوں سے متعلق کسی بےضابطگی کا ذمہ دار ہے، جبکہ صدر مملکت نے آرمی ایکٹ ترمیمی بل کی نہ منظوری دی نہ تحریری طور پر واپس پارلیمنٹ بھیجنے کو کہا۔ مذکورہ فائل 21 اگست تک سیکریٹری کے آفس میں واپس نہیں بھجوائی گئی۔

وقار احمد نے اپنے خط میں مزید کہا کہ صدر سے درخواست کرتا ہوں کہ وفاقی تحقیقاتی ادارے (ایف آئی اے) یا کسی بھی ایجنسی سے تحقیقات کروا لیں، انکوائری کروا کر اگر کسی نے کوتاہی کی ہے تو ذمہ داری ڈالی جائے۔ اگر سپریم کورٹ یا کسی عدالت نے بلایا تو میں ریکارڈ کے ساتھ جا کر حقائق بتاؤں گا۔

انہوں نے کہا کہ آپ دونوں بلوں سے متعلق  حقائق سے آگاہ ہیں،حقیقت یہ ہے کہ کسی بھی تاخیر یا صدر کے احکامات کو نظر انداز کرنے میں میرا کوئی کردار نہیں، میں اس پر حلفیا بیان دینے کو تیار ہوں ،آپ سے درخواست ہے کہ میری خدمات اسٹبلشمنٹ ڈویژن کے سپرد کرنے کے احکامات واپس لئے جائیں ۔

خط میں کہا گیا کہ میں ریکارڈ پیش کر کے اپنی بےگناہی ثابت کروں گا، میں نے ایوان صدر کے دفتر کے وقار کو کم نہیں کیا۔

 وقار احمدکے مطابق پاکستان آرمی ایکٹ ترمیمی بل 2 اگست کو ایوان صدر میں وصول ہوا،  صدر مملکت کو یہ بل تین اگست کو بھیج دیا گیا، حقائق واضح ہیں نہ میں نے بلز کے معاملے میں تاخیر کی اور  نہ بے قاعدگی اور نہ صرف نظر، حقیقت یہ ہےکہ فائلز ابھی بھی صدارتی چیمبر میں موجود ہیں۔

مزیدخبریں