(حسنین محی الدین) معروف صنعت آئی پی پی گل احمد انرجی کے مالک دانش اقبال کی بیوی نتاشا دانش اقبال نے گزشتہ روز کار حادثے میں ایک گاڑی اور پانچ موٹر سائکلیں روند کر بیٹی اور باپ کو موت کے گھاٹ اتار دیا۔
واقعے کے بعد ان کے ساتھ ہونے والے سلوک نے عوام کے دل میں اشرافیہ کیلئے نفرت کو مزید ہوا دی ہے ،با اثر ملزمہ کو دودھ سے مکھی نکالنے کے مترادف محفوظ طریقے سے بری کرنے کی سر توڑ کوشش کی جا رہی ہیں ،ایک بڑی کوشش یہ کی جا رہی ہے کہ مرکزی ملزمہ نتاشا دانش اقبال کو نفسیاتی مریض ثابت کرکے بری کر دیا جائے۔
لیکن حیران کن طور پر جب ملزمہ نتاشا دانش اقبال سے متعلق انٹر نیٹ پر سرچ کیا جاتا ہے کہ آیا وہ کن کن کمپنیوں کی سرکردہ ہیں تو ہمیں طویل لسٹ نظر آتی ہے جس میں وہ 2 کمپنیوں کی چیف ایگزیکٹو ہیں جبکہ درجن کے قریب کمپنیوں کی ڈائریکٹرز ہیں اور یہ وہ عہدے ہیں جن پر فائز شخص کسی طور پر بیمار بھی ہو جائے تو کمپنی کے بہت سے معاملات ڈسٹرب ہو جاتے ہیں لیکن ایسے کیسے ممکن ہے کہ ایک خاتون 5 سال سے نفسیاتی مریضہ ہیں لیکن وہ ساتھ میں درجن سے زائد کمپنیوں کو چلا بھی رہی ہیں ۔
چیف ایگزیکٹو میٹرو کیپٹل (پرائیویٹ) لمیٹڈ
جچیف ایگزیکٹو ے ایس ڈی این الیکٹرک لمیٹڈ
۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔
ڈائریکٹر سوئفٹ سٹوریج اینڈ سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
ڈائریکٹر گل احمد بائیو فلمز لمیٹڈ
ڈایریکٹر گل احمد سی بی ایم سی گلاس کمپنی لمیٹڈ
ڈائریکٹر میٹرو پاور کمپنی لمیٹڈ
ڈائریکٹر میٹرو سولر پاور لمیٹڈ
ڈائریکٹر میٹرو پراپرٹی نیٹ ورک (پرائیویٹ) لمیٹڈ
ڈائرکٹر میٹرو سٹوریج اینڈ سروسز (پرائیویٹ) لمیٹڈ
یہ فہرست سامنے آنے پر لوگ سوال پوچھ رہے ہیں کہ یہ خاتون اگر دماغی مریضہ ہے تو اتنی ساری کمپنیاں کیسے چلا رہی ہے اور کیا پاکستان کو ایسے ہی دماغی مریض چلا رہے ہیں؟