توشہ خانہ کیس میں سعودی شہزادے بھی گواہی دینے آجائیں تو عمران خان کو بری کر دیا جائیگا، سلیم بخاری

Aug 21, 2024 | 00:44:AM
توشہ خانہ کیس میں سعودی شہزادے بھی گواہی دینے آجائیں تو عمران خان کو بری کر دیا جائیگا، سلیم بخاری
Stay tuned with 24 News HD Android App
Get it on Google Play

(فرخ  احمد)  سابق وزیر اعظم عمران خان اور ان کی اہلیہ بشریٰ بی بی کیخلاف نیب کے توشہ خانہ ریفرنس پر تبصرہ کرتے ہوئے سینئر صحافی و تجزیہ کار سلیم بخاری کا کہنا ہے کہ یہ پہلا ریفرنس نہیں ہے اس سے پہلے بھی دو ریفرنس تھے جن میں سے  ایک میں تو ان کو بری کر دیا گیا ہے جس پر اپیل ہوئی ہے انکا کہنا تھا کہ وہ  جو شخص اپنے اپ کو والئی مدینہ کہلوانےکا دعویدار  ہو اس کو یہ زیب نہیں دیتا کہ  اپنے عہدے کا ناجائز استعمال کرتے ہوئے مالیاتی بدیانتی کا مرتکب ہو اور صرف ایک ریفرنس میں کروڑوں کا قومی خزانے  کو نقصان پہنچائے۔

سلیم بخاری نے اپنی بات جاری رکھتے ہوئے کہا کہ یہ ریفرنس کیوں کر اپنے منطقی انجام کو کیوں نہیں  پہنچتے ؟اس میں عدلیہ کا کردار دیکھا ہو گا، ابھی تک ثابت ہو ا ہے کہ اپ جتنے مرضی مضبوط ثبوت یا دلائل لے آئیں اور گواہان لے آئیں لیکن جب تک  یہ کیسز اسلام آباد ہائیکورٹ تک جائیں گے تو تو پتہ چلے گا کہ یہ بری ہو گئے ہیں،انہوں نے مثال دیتے ہوئے کہا کہ اب اگر سعودی کراؤن پرنس بھی گواہی دینے آجائیں تو شائد اسلام آباد ہائیکورٹ نہ مانےاور بانی پی ٹی آئی کو باعزت بری کر دیں ، سلیم بخاری نے اسلام آباد ہائیکورٹ پر کڑی تنقید کی اور  کہا کہ نہیں سمجھ آرہی کے مستقبل میں اسلا م آباد ہائیکورٹ کو کن الفاظ میں یاد کیا جائے گا,ان کا کہنا تھا قانون کے ساتھ جو کھلواڑ ہو رہا یہی وجہ  ہے کہ ہماری عدلیہ کی ریٹینگ دنیا میں اتنی نیچے ہے۔

بشریٰ بی بی 9 مئی کے 12 مقدمات سے ڈسچارج پر سلیم بخاری نے کہا کہ اس کا مطلب با لکل یہ نہیں ہے کہ 9مئی کو کچھ ہوا ہی نہیں  ان کا کہنا تھا  کہ  جب اتنی تعداد میں کیسز بنائے جاتے ہیں  جن کا کوئی سر پیر نہیں ہوتا اور وہ مخالف سیاسی پارٹی کو قابو کرنے کے لیے کیے جائیں تو ان کا انجام ایسا ہی ہوتا ہے۔

پنجاب حکومت کو بجلی  کی قیمتوں پر ریلیف پر تنقید  پر تبصرہ کرتے ہوئے سلیم بخاری کا کہنا تھا کہ یہ بہت بد قسمتی کی بات ہے کہ اگر حکومت کوئی اچھا کام کرتی ہے تو اس کو تنقید کا نشانہ بنانا بہت غلط بات ہے انہوں نے کہا کہ اچھی چیز کو بھی چھوڑ دیں اگر کوئی بھی حکومت عوام کی فلاح و بہبود کے لیے کو ئی قدم اْٹھاتی ہےتو اس کی تعریف  اور تقلید کرنی چاہے۔

انہوں نے کہا کہ لڑائی تو بجلی کے بلوں پر تھی تو سندہ حکومت اس کا موازنہ ہیلتھ  سیکٹر کے ساتھ کیوں کر رہے ہیں انہوں نے کہا کہ  بیشک سندھ کا ہیلتھ سیکڑ بہت اچھا ہے لیکن غریب عوام کو ریلیف تو بجلی کے بلوں میں درکار ہے  انہوں نے  سوال کیا کہ پنجاب اگر اپنی گرانٹ جو کہ وفاقی حکومت کی طرف سے ملتی ہے اس میں سے اپنی عوام کو ریلیف دے سکتی ہے تو سندھ حکومت ، کے پی یا بلوچستان  کی حکومتیں کیوں نے ایسا کر سکتیں۔

وزیر توانائی اویس لغاری  کی  لوڈشیڈنگ  کے حوالے سے  انوکھی منطق پیش 2 گھنٹے لوڈشیڈنگ برداشت کرلیں تو 50 ارب روپے کی بچت کی جاسکتی ہے،بخاری صاحب نے وزیر تونائی کے بیان کو سراہا کہ آئی پی پیز کے حوالے سے عوام کو اچھی اچھی خبریں جلد ملیں گی۔اس کے بارے میں انہوں نے امید ظاہر کی شاید حکومت اپنے آئی پی پیز کی کپیسٹی چارجز میں کمی کرنے جا رہی ہے۔

ایران اسرائیل پر جوابی حملہ کیوں نہیں کر رہا ؟  اس سوال پر سلیم بخاری نے اپنی رائے کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ ایران  اپنی سرزمین پر اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا  بدلہ لینے میں کیوں اتنی سوچ بچار  سے کام لے رہا ہے انہوں نے کہا کہ ایران پہلے ہی بین الاقوامی پابندیوں کا سامنا کر رہا ہے یہ نہ ہو کہ ایران  کے حملہ کا جوابی حملہ اتنا شدید آئے  کہ وہ نیست و نابود ہوجائے  اور کوئی بھی  مسلم ملک اس کی مدد کو نہ آئے ،جیسا کہ فلسطین کے ساتھ ہو رہا ہے مسلم اْمہ کے بیدار ہونے تک دیکھ لیں غزہ زمین بوس ہوچکا ہے اور ابھی تک وہ امداد  کی راہ دیکھ رہے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ مجھے امید ہے کہ ایران  کی لیڈر شپ  اس کا بدلہ ضرور لےگی ،لیکن کب اور کس طرح یہ آنے والا وقت بتائے گا۔