(ویب ڈیسک)خوبصورت قدرتی نظاروں اور سیاحوں کے انتہائی پرُکشش ملک سوئٹرزلینڈ نے نقد انعامات کا اعلان کیا ہے۔
ویسے تو ماحولیاتی آلودگی سے لوگوں کو بچانے اور انہیں محفوظ قدرتی ماحول فراہم کرنے کے لیے سوئس حکومت نے کئی بہترین اقدامات کیے ہیں لیکن حیران کن طور پر جھیلوں کے پانی کو صاف و شفاف بنانے لیے سالوں سے پانی میں پڑے بارود اور اسلحے کو نکالنے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔
اس مشکل کام کے لیے حکومت عوام سے مدد حاصل کر رہی ہے جس کے لیے کیش پرائز رکھے گئے ہیں، سوئس فیڈرل ڈپارٹمنٹ آف ڈیفنس پروکیورمنٹ (Armasuisse) تین بہترین خیالات (آئیڈیاز) کے لیے 50,000 سوئس فرانک ($57,800) کی پیشکش کر رہا ہے کہ ملک کی جھیلوں سے کیسے پرانا اسلحہ نکالا جائے۔
اس منصوبے کے تحت جھیل Thun، Lake Brienz اور Lake Lucer سمیت ملک کی جھیلوں سے تقریباً 12,000 ٹن پرانا اسلحہ نکالا جانا ہے۔
محکمہ اس بات پر غور کرنے کے لیے اکیڈمی اور صنعت کو شامل کرنا چاہتا ہے کہ کس طرح ماحول دوست اور گہری جھیل کے گولہ بارود کی محفوظ بازیافت کی جا سکتی ہے۔
یہ بھی پڑھیں :روس نے یوکرین کے 3 ڈرون تباہ کردیے
خیال کیا جاتا ہے کہ 1918 سے 1964 کے درمیان پھینکے گئے گولہ بارود کو ہٹانے کے آپریشن میں حکومت کو اربوں فرانک کا نقصان ہو سکتا ہے,پہلی عالمی جنگ کے بعد کئی دہائیوں کے دوران سوئس فوج نے تقریباً 12,000 ٹن گولہ بارود کو سوئس جھیلوں میں پھینک دیا تھا۔
سوئٹزرلینڈ کی محدود جگہ اور زیادہ آبادی والے علاقوں کی وجہ سے جھیلوں کو اضافی اور ناقص گولہ بارود کے ذخیرے کو ٹھکانے لگانے کا ایک "محفوظ" طریقہ سمجھا جاتا تھا۔