(24 نیوز) وفاقی وزیراطلاعات و نشریات شبلی فراز نے کہا ہے کہ اپوزیشن میں شامل جماعتوں نے منی لانڈرنگ کو بطور جرم ہٹانے کی ترمیم پیش کی۔
اسلام آباد میں پریس کانفرنس کرتے ہوئے شبلی فراز نے کہا کہ عوام کو پتہ ہونا چاہیے کہ این آر او کا پس منظرکیا ہے۔ وزیراعظم اکثرکہتے ہیں کہ وہ اپوزیشن کو این آر او نہیں دیں گے۔انہوں نے کہا کہ اپوزیشن والے دعویٰ کرتے ہیں کہ انہوں نے این آر او نہیں مانگا۔ اپوزیشن نے فیٹف بل پرقانون سازی کیلئے جو شرائط رکھیں اس میں ان کا ذاتی مفاد تھا۔ میں فیٹف بل پر قائم پارلیمانی کمیٹی کارکن تھا،کمیٹی میں تمام جماعتوں کی نمائندگی شامل تھی۔
شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن نے نیب بل کی مجموعی 38 شقوں میں سے 34 پر ترامیم پیش کیں۔ کمیٹی میں فیٹف بل پر بحث شروع ہوئی تو اپوزیشن نے نیب بل کا پوچھا۔اپوزیشن نے نیب قانون کی عمل داری 1999 سے کرنے کا مطالبہ پیش کیا۔ 1999 کا مقصد یہ تھا کہ جتنی کرپشن کی گئی تھی وہ ساری حلال ہوجاتی۔وزیر اطلاعت شبلی فراز نے کہا کہ اپوزیشن کی جانب سے چوتھی ترمیم” بے نامی دارقانون” سے اہلیہ اور بچوں کو باہر نکالنا تھا۔ آصف زرداری اور شہبازشریف کو کیسز میں فائدہ ملنا تھا۔ ان کی ترامیم سے نوازشریف اور مریم نواز سمیت دیگر کو ریلیف مل جاتا۔
شبلی فراز نے کہا کہ ترمیم سے مولانافضل الرحمان کے خاندان کے افراد بھی محفوظ ہوجاتے۔ سلمان شہباز اور آصف زرداری کی شوگرملز کیلئے لیے گئے بینک قرضوں کا معاملہ ختم ہوجاتا۔ اپوزیشن چاہتی تھی کہ سپریم کورٹ کے حکم کے بغیر نااہلی نہ ہوسکے۔
اپوزیشن نے منی لانڈرنگ کو بطور جرم ہٹانے کی ترمیم پیش کی، شبلی فراز
Dec 21, 2020 | 18:13:PM