کبھی امریکی صدر پاکستانی وزیراعظم کا استقبال خود ایئر پورٹ پر کرتا تھا۔۔ پریشانی کے ذمہ دار ہم خود ہیں۔۔ وزیر اعظم
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر اعظم عمران خان کا کہنا ہے کہ ہمارے ملک میں آنے والی پریشانی کے ذمہ دار ہم خود ہیں، ہم نے امداد کےلئے پاکستان کا غلط تصور پیش کیا۔ سابق حکمرانوں کی ترجیح عوام نہیں ڈالرز تھے، ماضی میں عوامی مفادات کے خلاف خارجہ پالیسیاں بنائی گئیں، غلط فیصلوں کی وجہ سے ملک کو نقصان ہوا،کسی کوقصوروارٹھہرانے کی بجائے درست فیصلے کرنے چاہئیں۔
وزارت خارجہ میں تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے پاکستان کی ا±س تصویر کو اپنی زندگی میں دیکھا ہے جب پاکستان کا وزیر اعظم امریکا جاتا تھا تو امریکی صدر اس کا ایئرپورٹ پر استقبال کرتا تھا، اس کے بعد ہم نے برے وقت بھی دیکھے۔انہوں نے کہا کہ انسان کی زندگی سیدھی لکیر پر نہیں چلتی، اور میں اونچ نیچ آتی ہے، ہمارے ملک میں آنے والی پریشانی کے ذمہ دار ہم خود ہیں کسی اور کو ذمہ دار نہیں ٹھہرانا چاہئے، ہم نے خود کو استعمال ہونے دیا اور امداد کے لئے ملکی ساکھ کو قربان کردیا، صرف پیسے کےلئے عوامی مفاد کے خلاف خارجہ پالیسی بنائی۔ان کا کہنا تھا کہ ’پچھلے 20 سال میں دہشت گردی کے خلاف جنگ پاکستان کے لئے ایک خود ساختہ زخم تھا کیونکہ میں اس وقت فیصلہ سازوں کے قریب تھا، مجھے پتا ہے کہ اس وقت کیا خدشات تھے اور بہت افسوس سے کہنا پڑتا ہے کہ وہ خدشات پاکستان کے عوام سے متعلق نہیں تھے اور بدقسمتی سے مطمع نظر ڈالرز تھے۔وزیر اعظم نے کہا کہ ان فیصلوں کے اثرات پڑتے ہیں، یہ ایسا ہے کہ کینسر کا علاج ڈسپرین سے کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ اب دنیا کے سامنے پاکستان کی تصویر بہت مثبت ہے۔ان کا کہنا تھا کہ کورونا جیسے بحران سو سال میں ایک بار سامنے آتے ہیں، ہم نے اس طرح کی مشکلات کا سامنا کیا ہے اور اب بھی کر رہے ہیں لیکن اس کے باوجود پاکستان کا تصور مثبت ہے اور اس کی ایک مثال اسلامی تعاون تنظیم (او آئی سی) کا حالیہ اجلاس ہے۔ او آئی سی اجلاس کے بعد افغانستان پر دنیا بھر کا موقف ہمارے ساتھ ہے، افغانستان میں ابھرتے ہو ئے انسانی المیے پرفوری اقدامات کی ضرورت ہے۔عمران خان نے کہا کہ اس کانفرنس میں جو ہمارا مقصد تھا وہ پورا ہوا ہے، تمام مسلم ملک اور اقوام متحدہ ہمارے مقصد کے ساتھ کھڑے ہیں، ہم 15 اگست سے یہی کہہ رہے ہیں کہ طالبان کی حکومت آپ کو پسند ہو یا نہیں ہمیں انسانیت کے لئے کھڑے ہونا چاہئے۔انہوں نے کہا کہ افغانستان سے انسانی بحران ختم کرنے کا آسان حل یہ ہے کہ ان کے اثاثے بحال کر دیئے جائیں اور ان کے بینکاری نظام میں رقم کا فلو شروع کر دیا جائے۔ان کا کہنا تھا کہ آپ کو اپنے آپ پر یقین ہونے چاہئے، ملک چھوٹا یا بڑا ہونا کوئی مسئلہ نہیں ہے، ہم نے ایک ٹیم بن کر کام کیا اور او آئی سی کانفرنس کا کامیاب انعقاد ہوا، جب او آئی سی کا آئندہ اجلاس ہوگا تو اسے ہم اس سے بہتر انداز میں منعقد کریں گے۔انہوں نے کہا کہ خود اعتمادی ختم ہونے پر قومیں زوال کا شکار ہوتی ہیں،اوورسیزپاکستانی انتہائی قابل اور ہرشعبے میں اپنا لوہا منوا رہے ہیں،قانون کی حکمرانی کے بغیر ملک ترقی نہیں کرسکتا،خود اعتمادی ختم ہونے پر قومیں زوال کا شکار ہوتی ہیں،پاکستان 60 کی دہائی جیسا ملک بننے جارہا ہے جبکہ ہماری جدوجہد عوام کی فلاح وبہبود ہے۔ قبل ازیں وزیراعظم عمران خان نے کہا کہ پی ٹی آئی نے بلدیاتی انتخابات کے پہلے مرحلے میں غلطیاں کیں جن کی قیمت چکانا پڑی۔وزیراعظم عمران خان نے ٹویٹر پیغام میں کہا کہ غلط امیدواروں کا انتخاب شکست کی بڑی وجہ بنا، لوکل باڈی الیکشن کی حکمت عملی کی خود نگرانی کروں گا۔ آئندہ انتخابات میں تحریک انصاف مضبوط ہو کر سامنے آئے گی۔
یہ بھی پڑھیں۔بلدیاتی الیکشن میں بدترین شکست کے بعد وزیراعظم کا پہلا خطاب