(24نیوز)پاکستان مسلم لیگ (ن )کی نائب صدر مریم نواز نے واضح کیا ہے کہ شہبازشریف پارٹی صدر ہیں ، وزیراعظم کے امیداوار کے فیصلے کااختیار نوازشریف کے پاس ہے، نوازشریف وطن واپسی کےلئے بے چین ہیں، مجھ سمیت ہم سب بھی چاہتے ہیں نوازشریف وطن آجائیں ، پاکستان نوازشریف کااپنا ملک ہے وہ ضرور آئیں گے ۔
منگل کو ہائی کورٹ میں پیشی کے موقع پر انہوں نے کہا کہ وہی نیب جو میری ضمانت منسوخ کرنے اور روزانہ سماعت کی درخواست کررہا تھا آج جب اس کے پاس کوئی جواب نہیں تو وہ سماعت میں التوا مانگ رہے ہیں کیوں کہ جواب ہوتا تو وہ عدالت میں پیش کر کے فیصلہ لے لیتے۔انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا کے بلدیاتی انتخابات میں اسٹیبلشمنٹ کی مداخلت سے متعلق سوال کے جواب میں مریم نواز نے کہا کہ جب اتنی بری کارکردگی ہو نااہلی، نالائقی کے ریکارڈ توڑے ہوں تو یہ تو ہونا ہی تھا۔انہوں نے کہا کہ دیگر افراد کی بات تو دور پی ٹی آئی کے اپنے ارکان اسمبلی ان کے ساتھ نہیں کھڑے ہوں گے، روز ٹاک شوز میں پی ٹی آئی کے موجودہ قانون ساز اپنی حکومت پر تنقید کرتے ہیں۔مریم نواز نے کہا کہ پی ٹی آئی کا ٹکٹ رسوائی کی علامت ہے جسے کوئی لینے والا نہیں رہے گا اور اگر کوئی لے گا تو ان کےلئے میرا مشورہ ہے کہ عوام میں ہیلمٹ پہن کر جائیں کیوں کہ جو گزشتہ 4 برسوں میں عوام کے ساتھ کیا گیا، مہنگائی میں انہیں پیس دیا وہ شدید غصے میں ہیں۔
نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے کہا کہ میں مولانا فضل الرحمان کو خیبرپختونخوا میں جیت پر مبارکباد پیش کرتی ہوں، خیبرپختونخوا بلدیاتی انتخابات کانتیجہ ان پی ٹی آئی کی ناقص کارکردگی ہے، پی ٹی آئی کو لاہور، خانیوال ،پشاور اور خیبرپختونخوا کے ہر ضلع سے شرمناک شکست ہوئی، پہلی حکومت ہے جوایک کے بعد ایک انتخاب ہار رہی ہے،عمران خان کے پاس ابھی بھی موقع ہے ،مستعفی ہوجائیں۔ خیبرپختونخوا جس کو پی ٹی آئی اپنا گھر کہتی تھی جہاں اسے شرمناک شکست ہوئی اور پاکستان کے ہر علاقے سے ایسے فیصلے آرہے کہ اگر کوئی عزت والا شخص ہو تو خدا حافظ کہہ کر چلا جائے ۔
او آئی سی کانفرنس کے بارے میں مریم نواز نے کہا کہ بطور پاکستانی اور افغانستان کے ہمسایہ ملک ہونے کی حیثیت سے میں یہ سمجھتی ہوں کہ افغانستان طویل عرصے سے جنگ کا شکار ہے، وہاں کے لوگوں نے بہت مشکلات اٹھائی ہیں جن کی بحالی صرف خطے کی نہیں بلکہ پوری دنیا کی ذمہ داری ہے۔انہوں نے کہاکہ کشمیر ہماری شہ رگ ہے اس پر ہمیشہ اور ہر فورم پر بات ہونی چاہئے۔شہباز شریف کا نام بطور وزیراعظم سے متعلق سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ شہباز شریف پارٹی کے سب سے سینئر رہنما اور صدر ہیں تاہم جب وقت آئے تو جماعت فیصلہ کرے گی البتہ شہباز شریف سمیت تمام رہنماو¿ں نے اس فیصلے کا اختیار نواز شریف کو دیاہے۔نائب صدر مسلم لیگ (ن) نے اتنی شاندار کارکردگی دکھانے‘ جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمن کو مبارکباد دی اور کہا کہ ان کی کارکردگی دیکھ کر خوشی ہوئی اور لگا کہ یہ ہماری فتح ہے۔انہوں نے کہا کہ ہماری جماعت کا ہزارہ میں ووٹ بینک ہے اور میں چاہوں گی کہ کے پی کے پر پوری توجہ دینی چاہئے، کیوں کہ عمران خان کی نااہلی وجہ سے خیبرپختونخوا ایک عذاب سے گزرا ہے اور جو ترقی اس کا حق ہے وہ اسے نہیں ملا، وہاں مسلم لیگ(ن) کے لئے بہت پوٹینشیئل ہے اس پر توجہ دینے کی ضرورت ہے۔مریم نواز نے کہا کہ عمران خان کی جو کارکردگی ہے اسے دنیا کی کوئی طاقت سپورٹ نہیں کرسکتی اور وہ خود اس کے بوجھ تلے دب گیا ہے، میرا نہیں خیال کہ اس کے بعد ان کا کوئی سروائیول ہے۔
یہ بھی پڑھیں۔"منی بدنام ہوئی " گانے پر ڈانس ۔۔عائشہ عمر صارفین کے نشانے پر آ گئیں