پاکستان کے معاشی مفادات امریکا کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں: بلاول بھٹو
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز) وزیرخارجہ پاکستان بلاول بھٹو نے کہا ہے کہ امریکا سے مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں، پاکستان کے معاشی مفادات امریکا کے ساتھ جڑے ہوئے ہیں۔
واشنگٹن میں اٹلانٹک کونسل سے خطاب کرتے ہوئے وزیرخارجہ پاکستان بلاول بھٹو نے کہا کہ امریکا سے مل کر کام کرنے کے خواہاں ہیں اور دو طرفہ تعلقات کو وسعت دینا چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ امریکا کے ساتھ مختلف معاملات پر رابطہ رہتا ہے جب کہ پاکستان اور امریکا مختلف شعبوں میں آگے بڑھ سکتے ہیں۔
بلاول بھٹو کا کہنا تھا کہ انہوں نے وزیر خارجہ کا عہدہ سنبھالنے کے بعد خارجہ پالیسی کو اہمیت دی ہے۔ انہوں نے کہا کہ خطے میں امن اوراستحکام کیلیے امریکاکی کوششیں قابل تحسین ہیں جب کہ پاکستان کے امریکا کے ساتھ معاشی مفادات جڑے ہیں، پاکستانی کمیونٹی بڑی تعداد میں امریکا میں کاروبار کررہی ہے، زراعت، صحت اور دیگر شعبوں میں تعاون کے مواقع موجودہیں۔
Pleasure speaking at @AtlanticCouncil on Pakistan-US relations, our ongoing cooperation in flood recovery, rehabilitation and reconstruction and regional situation. pic.twitter.com/SWSyWQZmx7
— BilawalBhuttoZardari (@BBhuttoZardari) December 21, 2022
بلاول بھٹو نے کہا کہ پچھلے کچھ عرصے سے پاکستان کو مختلف بحرانوں کاسامنا ہے جب کہ پاکستان نے موسمیاتی تبدیلی کے بدترین اثرات کا سامنا کیا، موسمیاتی چیلنج سے نمٹنے کیلیےعالمی برادری سے مل کر کام کرینگے۔
کونسل سے خطاب میں انہوں نے بتایا کہ پاکستان کا ایک تہائی حصہ اس وقت زیر آب ہے، جون سے ستمبر تک پاکستان میں ریکارڈ بارشیں ہوئیں جب کہ حالیہ سیلاب سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی، 33 ملین افراد سیلاب سے متاثر ہوئے۔ انہوں نے اس عزم کا اظہار کیا کہ ہمیں سیلاب سے متاثرہ لوگوں کے مسائل کو حل کرنا ہے لہٰذا سیلاب متاثرین کی بحالی کیلیے عالمی برادری کے تعاون کی ضرورت ہے، ہم نے سیلاب سے ہونے والی تباہی سے نمٹنا ہے۔
وزیر خارجہ نے کہا کہ آئندہ چیلنجز سے نمٹنے کیلیے حکمت عملی پر کام کر رہے ہیں کیونکہ کورونا کے باعث معیشت کو نقصان پہنچا۔ بلاول بھٹو نے مزید کہا کہ افغانستان کی صورتحال اور یوکرین جنگ نے دنیا کی معیشت کو متاثر کیا ہے تاہم دہشت گردی کے خاتمے کیلیے مربوط کوششوں کی ضرورت ہے۔
انہوں نے واضح کردیا کہ پاکستان دہشت گردی سے سب سے زیادہ متاثرہوا جب کہ دہشت گردی کے باعث ہزاروں سیکیورٹی اہلکار اور شہریوں کی جانیں ضائع ہوئیں۔