پاکستانی میزائل پروگرام پر امریکی عہدیدار کابیان ، ترجمان دفتر خارجہ کا ردعمل بھی آگیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)پاکستانی میزائل پروگرام پر امریکی عہدیدار کے بیان پر ترجمان دفتر خارجہ ممتاز زہرا بلوچ کا ردعمل آگیا ہے۔
ترجمان دفتر خارجہ کا کہنا ہے کہ امریکی عہدیدار کے الزامات بے بنیاد ہیں، امریکی تھنک ٹینک کے الزامات بھی بے بنیاد ہیں،ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ امریکی عہدیدار کے الزامات منطق سے عاری ہیں۔
یاد رہے کہ امریکا نے دو روز قبل جوہری ہتھیاروں سے لیس پاکستان کے لانگ رینج بیلسٹک میزائل پروگرام سے متعلق نئی پابندیاں عائد کرنے کا اعلان کیا تھا، جس میں پروگرام کی نگرانی کرنے والی سرکاری دفاعی ایجنسی نیشنل ڈویلپمنٹ کمپلیکس اور تین تجارتی ادارے شامل ہیں تاہم پاکستان نے امریکی پابندیوں پر جمعرات کو ردعمل دیتے ہوئے اس فیصلے کو ’متعصبانہ‘ اور ’بدقسمتی‘ قرار دیا تھا۔
اسی حوالے سے 19 دسمبر کو پریس بریفنگ میں سوالات کے جوابات دیتے ہوئے امریکی محکمہ خارجہ کے نائب ترجمان ویدانت پٹیل نے کہا کہ ’امریکہ دنیا میں جوہری عدم پھیلاؤ کو برقرار رکھنے کے لیے پرعزم ہے اور پاکستان اس میں ایک اہم شراکت دار ہے، تاہم ہم پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کے بارے میں اپنے خدشات کے بارے میں واضح اور مستقل رہے ہیں۔‘
ان کا مزید کہنا تھا کہ ’پاکستان کے طویل فاصلے تک مار کرنے والے بیلسٹک میزائل پروگرام کی حمایت سے انکار کرنا امریکہ کی دیرینہ پالیسی ہے۔‘
امریکہ کی جانب سے حالیہ پابندیاں ایگزیکٹو آرڈر 13382 کے تحت لگائی گئی ہیں، جس میں ایسے افراد اور اداروں کے خلاف کارروائی کی جاتی ہے، جو ہتھیاروں اور ان کے ترسیلی ذرائع کے پھیلاؤ میں ملوث ہوں۔
امریکی محکمہ خارجہ کے جاری کردہ بیان کے مطابق پابندیوں کا شکار ہونے والے ادارے نیشنل ڈیولپمنٹ کمپلیکس (این ڈی سی)، اختر اینڈ سنز پرائیویٹ لمیٹڈ، افیلیئٹس انٹرنیشنل، اور راک سائیڈ انٹرپرائز ہیں۔
ان اداروں، جو بنیادی طور پر اسلام آباد اور کراچی میں واقع ہیں، پر الزام ہے کہ انہوں نے پاکستان کے میزائل پروگرام کے لیے خصوصی آلات اور مواد کی فراہمی میں کردار ادا کیا ہے۔