(24 نیوز)بھارت کی اپوزیشن جماعت کانگریس کی جنرل سیکرٹری پریانکا گاندھی نے وزیراعظم نریندر مودی کا قدیم کہانیوں کے ’’گھمنڈی راجہ‘‘ کے کردار سے تقابل کیا ہے اور کہا ہےکہ وہ یہ سمجھنے سے قاصر ہیں کہ جوان جس نے ملک کی حفاظت کی ، وہ بھی کسان کا بیٹا ہے۔گھمنڈی راجہ خود کو اپنے محل تک ہی محدود رکھتا ہے۔ عوام اس کے سامنے سچائی بیان کرنے سے ڈرتے ہیں۔ ہمارے وزیراعظم اسی طرح کے ایک ضدی راجہ بن گئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق ضلع مظفر نگر کے علاقے بگھرا میں کسان مہا پنچایت میں عوام کے زبردست ہجوم سےخطاب کرتے ہوئے پریانکا گاندھی نے کہا کہ کسانوں کو ملک کا غدار اور دہشت گرد قرار دیا جارہا ہے ۔ پارلیمنٹ میں وزیراعظم نریندر مودی نے کسان تحریک کا مذاق اڑایا۔ کسان نہ تو غدار ہیں اور نہ ہی دہشت گرد، یہ تو بھارت کا دل ہیں۔ اس دل کی دھڑکن سے ہی ملک زندہ رہتا ہے۔ انہوں نے پٹرول ڈیزل کی بڑھتی قیمتوں کے سلسلے میں نریندر مودی حکومت پر طنز کرتے ہوئے کہا کہ بی جے پی حکومت کو ہفتے کے اس دن کا نام’اچھا دن‘رکھ دینا چاہئے جس دن ڈیزل اور پٹرول کی قیمتوں میں اضافہ نہ ہو۔ انہوں نے کہا کہ مودی حکومت صنعت کاروں اور دولت مند افراد کو منافع پہنچانے کی نیت سے بھاری ٹیکس لگا کر پٹرول اور ڈیزل کی قیمتوں میں ہر روز اضافہ کررہی ہے مگر کسانوں کو ان کی پیداوار کی قیمت دینے میں حکومت کترارہی ہے ۔پریانکا گاندھی نے الزام عائد کیا کہ کسانوں کے حقوق ختم ہوگئے کیونکہ حکومت نے اپنے دو تین دوستوں کو پورا ملک فروخت کردیا ہے۔ اسی طرح وہ کسانوں ، ان کی اراضیات اور ان کی آمدنی بھی اپنے دولت مند دوستوں کو بیچ دینا چاہتی ہے۔ بی جے پی حکومت نے ڈیزل پر ٹیکس عائد کرتے ہوئے گزشتہ سال 3سے5 لاکھ کروڑ روپے کی آمدنی حاصل کی ہے۔ انہوں نے حکومت سے سوال کیا کہ وہ خطیر رقم کہاں گئی۔اس موقع پر بھارتی شہریوں نے نہ صرف پریانکا گاندھی کی تقریر کو غور سے سنا بلکہ مودی حکومت کے خلاف نعرے لگائے۔