(24نیوز)محسن بیگ گرفتاری کیس میں اسلام آباد ہائیکورٹ نے اسلام آباد ہائیکورٹ نے ڈائریکٹر ایف آئی اے سائبر کرائم کو شوکاز نوٹس جاری کر دیا۔
تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ میں کیس کی سماعت ہوئی ۔ہائیکورٹ کے چیف جسٹس نے ریمارکس دیئے کہ ایف آئی اے کے سربراہ کا سر شرم سے جھک جانا چاہیے، چیف جسٹس اطہر من اللہ نے استفسارکیا کہ کیا اس ملک میں مارشل لا لگا ہوا ہے؟ایف آئی اے نے جو دفعات لگائی ان پر انہیں شرمندہ ہونا چاہیے اس سے زیادہ اختیارات کا ناجائز استعمال کیا ہو گا؟
ڈائریکٹر ایف آئی اے نے کہا کہ پارلیمنٹ نے قانون بنایا ہے اور میں اس پر عملدرآمد کر رہا ہوں۔جس پر چیف جسٹس نے کہا کہ کیا آپکو معلوم ہے پوری دنیا میں ہتک کے قانون کو کس طرح چلایا جاتا ہے آپ ایک فرد نہیں بلکہ ایک ادارے کی نمائندگی کر رہے ہیں۔آپ لکھ کر دیں کہ آپکو کس نے ہدایات دی تھیں۔ایف آئی اے پبلک آفس ہولڈرز کیلئے مسلسل اپنے اختیارات کا ناجائز استعمال کر رہی ہے۔
چیف جسٹس نے کہا کہ افریقہ کے ملکوں نے بھی ہتک کو فوجداری قوانین سے نکال دیا ہے۔صحافیوں کیلئے پاکستان غیرمحفوظ ممالک میں آٹھویں نمبر پر ہے۔یہ اسی وجہ سے ہے کہ یہاں اختیارات کا ناجائز استعمال کیا جاتا ہے۔چیف جسٹس نے کہا کہ یہ عام شکایت ہوتی تو پھر بھی گرفتاری نہیں بنتی تھی یہ تو پبلک آفس ہولڈر کی درخواست تھی۔چیف جسٹس اطہر من اللہ نے کہا کہ ایف آئی اے نے جو کیا یہ عدالت اس کو نہیں چھوڑے گی۔عدالت اختیار کے غلط استعمال کی اجازت نہیں دے گی۔
یہ بھی پڑھیں:حکومت جو قوانین بنارہی ہے وہ عمران اینڈ کمپنی کیخلاف ہی استعمال ہونگے۔مریم نواز