کس کو جتوانا ہے ؟لسٹ انتخابات سے پہلے تیار کر لی جاتی ہے، شاہد خاقان عباسی کا انکشاف
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24 نیوز )سابق وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کا کہنا ہے کہ انتخابات میں کس کو جتوانا ہے ، اس کی لسٹ پہلے ہی تیار کر لی جاتی ہے.
تفصیلات کے مطابق کوئٹہ میں ری ایمیجننگ پاکستان سیمینار سے خطاب کے دوران پاکستان مسلم لیگ (ن) کے سینئر رہنما شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ ملکی مسائل تب حل ہونگے جب لسٹیں بنانا چھوڑ دیں گے، پیسوں کے بل بوتے پر اسمبلیوں میں پہنچنے والے مسائل حل نہیں کر سکتے ۔
سابق وزیر اعظم کا مزید کہنا تھا کہ ایٹمی قوت تو بن گئے لیکن تعلیم اور صحت کے مسائل حل نہیں کر سکے،ملک کی معیشت انتہائی خراب ہے، ملکی نظام کا ازسر نو جائزہ لینے کی ضرورت ہے، مسائل کے حل کا فورم اسمبلیاں ہیں ، 21 ویں صدی میں مسنگ پرسن ہو تو بدقسمتی ہے، ملک میں انصاف کا نظام مفلوج ہے یہ سب سے بڑی بد قسمتی ہے۔
پاکستان مسلم لیگ ن کے سینئر رہنما سیمینار سے خطاب کرتے ہوئے مزید کہنا تھا کہ ایک سیاسی جماعت مسائل حل نہیں کر سکتی ، عدلیہ نیب کے خوف سے بھی لوگ کام نہیں کرتے، پارلیمنٹ میں عوام کی تکلیف کی بات ہورہی ہوتی تو سیمینار کی ضرورت نہ ہوتی،پارلیمنٹ میں عوام کے مسائل کی بات ہوتی ہے،ملک کی بدقستمی ہے ملکی معیشت تباہ ہوگئی اور سیاست بھی انتہاء کو پہنچ گئی،پاکستان کے مستقبل کو بہتر بنانے کے لیے کوئی فورم نہیں ہے ۔
شاہد خاقان عباسی نے مزید کہا کہ تعلیم اور صحت کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے کام کرنا ہوگا،سکول بہتر بنانے سے کچھ نہیں ہوگا نظام بہتر کرنا ہوگا،آج بلوچستان کے وسائل اور مسائل پر بات ہوئی، بلوچستان کے مسائل کا حل بھی پارلیمنٹ میں ہے،پارلیمنٹ میں اگر عوامی نمائندہ نہ ہو تو مسائل حل نہیں ہوتے،پارلیمنٹ میں بیٹھے لوگ بلوچستان کی عوام کے مسائل کی بات نہیں کرتے، جس صوبے کو پاکستان کا سب سے خوشحال صوبہ ہونا چاہیے تھا وہ سب سے بد حال ہے،جو سیاسی سوچ بلوچستان میں ہے وہ کسی اور صوبے میں نہیں۔
لیگی رہنما نے سیاسی نظام پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ یہاں راتوں رات پارٹی بن جاتی ہے،کروڑوں روپے دے کر سینیٹر منتخب ہوتے ہیں،لاپتہ آفراد کا مسئلہ آئین کی ناکامی ہے،اگر ہم انسانی حقوق نہیں دے سکتے تو ائین کا کون سا حقوق دے گئے، موٹر وے بنائی بجلی کے کارخانے بنائے لیکن سکول اور ہسپتال بہتر نہیں کئے،
فوج اور اسٹیبلشمنٹ کا اثر اور حکمرانی ہم پر رہی ہے،وسائل کی بات کرتے ہیں تو عدلیہ، نیب اور اسٹیبلشمنٹ کا خوف ہوتا ہے، پاکستان اپنے مسائل کی انتہاء پر پہنچ گیا ہےہ
ملکی معیشت کو بہتر کرنے کے حوالے سے شاہد خاقان عباسی کا کہنا تھا کہ یہ ایک دن میں ٹھیک نہیں ہونے والی ، مشکل فیصلے کرنے ہوں گئے،مشکل فیصلوں سے بوجھ عوام پر ہی بڑے گا،گوادر میں 11سربراہ مملکت کی تختی لگی ہے،گوادر کو پانی بجلی نہیں دے سکے، سیاست پر غیر آئینی اثرات کے باعت چیزیں رہ جاتی ہیں۔