(ویب ڈیسک) ماہرین فلکیات کے مطابق اشارے ملے ہیں کہ نظام شمسی میں زمین سے 20 گنا بڑا سیارہ موجود ہے ۔
تفصیلات کے مطابق ماہرین فلکیات کی جانب سے 2015میں کہا گیا تھا کہ اشارے ملے ہیں کہ نظام شمسی میں نوواں سیارہ بھی موجود ہے ، جسے سیارہ ایکس کا نام دیا گیا تھا، نظریاتی سیارے کے اسرار سے پردہ اٹھانے کیلئے دنیا بھر کے ماہر فلکیات کی ریسرچ جاری ہے ۔
سیارہ ایکس کی موجودگی کے حوالے سے ریسرچ کرتے 6 سال گزر گئے ہیں لیکن نام نہاد نظریاتی دنیا کو ابھی تک کسی نے نہیں دیکھا ہے اور سیارہ ایکس صرف ایک نظریہ ہی رہ گیا ہے، لیکن جو سائنسدان اسے حقیقت مانتے ہیں ، ان کا کہنا ہے کہ یہ سیارہ زمین سے20 گنا بڑا ہو سکتا ہے اور سورج کے گرد ایک مکمل چکر لگانے میں10 سے 20 ہزار سال لگ سکتے ہیں۔
اسے حقیقی ماننے والے سائنسدان ثبوت کے طور پر کہتے ہیں کہ ہم نے سورج سے بہت دور خلا میں موجود دیگر اشیاء کو اس سے متاثر ہوتے دیکھا ہے ، ہمارے نظام شمسی کے دور دراز علاقوں میں موجود متعدد اجسام کے مدار میں کسی چیز کے کھینچنے سے خلل پڑا ہے، غالباً یہ ابھی تک نامعلوم نواں سیارہ ہے، مسئلہ یہ ہے کہ اس ممکنہ دنیا کو حقیقت میں کسی نے نہیں دیکھا ، اس کا وجود خالصتاً مفروضو ں پر مبنی ہے۔
ماہرین فلکیات کونسٹنٹن باٹیگین اور مائیک براؤن نے 2015میں نئی تحقیق کا اعلان کیا جس میں بیرونی نظام شمسی میں ایک غیر معمولی، لمبے مدار کا سراغ لگانے والے ایک بڑے سیارے کے متاثر کن ثبوت فراہم کیے گئے ، نظریہ یہ ہے کہ نیپچون کے مدار سے بہت آگے تک اس سیارے کی جسامت پھیلی ہوئی ہے ، نیپچون تقریباً ہر 165 سال بعد ایک مدار مکمل کرتا ہے، جبکہ سیارہ ایکس 10 سے 20 ہزار سال میں مدار مکمل کرے گا.