شعیب اور ثناء کی شادی، بشریٰ انصاری کا شدید برہمی کا اظہار
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) شعیب ملک اور ثناء جاوید کی شادی کے متعلق بات کرتے ہوئے لیجنڈری اداکارہ بشریٰ انصاری نے منفی تبصرے اور نیوز چینلز کے سوالوں پر سخت برہمی کا اظہار کیا ہے۔
گزشتہ روز شعیب ملک اور ثناء جاوید کی شادی کی خبروں نے ناصرف سوشل میڈیا پر تہلکہ مچایا بلکہ میڈیا پر بھی طوفان برپا کردیا۔ اسی حوالے سے بشریٰ انصاری کی ایک ویڈیو سوشل میڈیا پر وائرل ہوتی دکھائی دے رہی ہے جس میں وہ سوشل میڈیا پر سخت برہمی کا اظہار کرتی دکھائی دیں۔
ویڈیو میں بشریٰ انصاری کا کہنا تھا کہ ' آج میں انتہائی غصے میں ہوں ، ثناء جاوید اور شعیب ملک کی شادی کی خبروں نے آج صبح سے ہی آگ لگا رکھی ہے۔ ہر طرف بس ایک ہی چرچہ ہے شعیب نے ثنا سے شادی کرلی ۔ صبح سے ہی میرا فون بج رہا ہے۔مسیجز اور کالز کی لائن لگی ہوئی ہے۔ سب ایک ہی حوالے سے پوچھنے کیلئے مجھے فون کررہے ہیں، حد ہے'۔
انہوں نے واضح کیا کہ 'بے شک میڈیا جب چاہے ہمیں کال کرے ہم میڈیا کے خادم ہیں مگر یہ کیا مقصد ہے کہ کسی کی ذاتی زندگی کے بارے میں مجھ سے پوچھا جائے۔ میں کیوں ان فضولیات میں پڑوں ، کیوں کوئی تبصرہ کروں ، کیوں فضول قسم کے سوالات کے جوابات دوں۔ مجھے اتنا غصہ آتا ہے کہ لوگوں کو خدا کا خوف ہے یا نہیں ہے۔ ان کی زندگی ہے جو مرضی چاہے کریں۔ انہوں نے شادی کرلی تو یہ خوشی کی بات ہے بجائے اس کے انہیں مبارکباد دی جائے ہمارا میڈیا کُٹنیوں والے کام پر اتر آیا ہے'۔
انہوں نے میڈیا کو مخاطب کرتے ہوئے کہا کہ 'میں یا آپ کون ہوتے ہیں کسی کی ذاتی زندگی میں مداخلت کرنے والے۔ ان پر تبصرہ کرنے والے۔ آپ کو ذرا بھی خدا کا خوف نہیں۔ سوشل میڈیا ہے یا کٹنی عورت جسے ہر جگہ کی خبر چاہیے۔ خدارا یہ کٹنیوں والے کام بند کریں۔ اگر انہوں نے طلاق لے کر دوبارہ شادی کرلی ہے تو یہ ثناء اور شعیب کا ذاتی مسئلہ ہے'۔
مزید پڑھیں: ثناء جاوید کی شادی کے بعد عمیر جسوال کی 'انسٹا اسٹوری' توجہ کا مرکز
انہوں نے بتایا کہ میڈیا کی مسلسل کالز کو نظر انداز کرنے کی وجہ یہ ہے کہ 'میں ہمارے لیجنڈری اداکار طلعت حسین صاحب کی بگڑتی صحت پر بہت پریشان ہوں۔ میڈیا ان کی خیر خیریت پوچھنے کے بجائے ثناء اور شعیب کی شادی میں دلچسپی لیتا دکھائی دے رہا ہے'۔
انہوں نے سوشل میڈیا پر بھی کڑی تنقید کرتے ہوئے کہا کہ 'صارفین ہمیشہ مشہور شخصیات کو ان کی شکل و صورت اور لباس پر تنقید کا نشانہ بناتے ہیں جو انتہائی غلط کرتے ہیں جو لوگ ایسا کرتے ہیں اور دوسروں کو جہنم کی وعیدیں سناتے ہیں ، سزا تو انہیں بھی برابر ملے گی۔'