(بابر شہزاد تُرک)اسلام آباد میں وفاقی سرکاری ملازمین نے اپنے مطالبات کے حق میں ایک مرتبہ پھر وزارتِ خزانہ کے سامنے احتجاج کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس کے زیر اہتمام احتجاج میں ملازمین پارلیمنٹ ہاؤس تک ایک ریلی بھی نکالیں گے اور وہاں بھی احتجاج ریکارڈ کرائیں گے، احتجاجی ریلی میں میں وفاقی وزارتوں، ڈویژنز اور اداروں کے ملازمین شرکت کریں گے۔
آل گورنمنٹ ایمپلائز گرینڈ الائنس نے اپنے چارٹر آف ڈیمانڈ میں کئی اہم مطالبات پیش کیے ہیں جن میں تنخواہوں میں تفریق کا خاتمہ جس کے مطابق وفاقی سرکاری اداروں کے ملازمین کی تنخواہوں میں موجود فرق کو ختم کیا جانے کا مطالبہ کیا گیا ہے،مطالبات میں یہ بھی نقطہ سامنے آیا ہے کہ وفاقی ملازمین کی اپگریڈیشن صوبائی طرز پر کی جائے، ساتھ ہی مراعات بھی فراہم کی جائیں،الائنس نے مطالبہ کیا ہے کہ وفاقی ملازمین کی پینشن اور لیو انکیشمنٹ کے بارے میں کی گئی حالیہ اصلاحات، بجٹ 2024-25 میں تنخواہوں پر عائد کردہ ٹیکس واپس لیا جائے۔
ان کے مطالبات میں سکولوں اور اداروں کی بندش اور نجکاری کے بجائے بہتر اصلاحات کئے جانے اور اداروں کی نجکاری کے دوران ملازمین کی نوکریوں کا تحفظ یقینی بنائے جانے کا بھی کہا گیا ہے۔
وفاقی سرکاری ملازمین نے یہ بھی مطالبہ کیا ہے کہ وفات پانے والے ملازمین کے بچوں کو نوکری دورانِ ملازمت وفات پانے والے ملازمین کے بچوں کو عدالتی فیصلے کے مطابق ملازمت فراہم کی جائے جبکہ ظالمانہ پنشن اصلاحات فی الفور واپس لی جائیں۔
یہ بھی پڑھیں: حکومت کو ٹف ٹائم دینے کا مشن ،شاہد خاقان کے بعد مصطفیٰ نواز کھوکھر نے بھی حامی بھرلی