آئی ایم ایف سے معاہدہ کیسے ہوا؟ایاز صادق نے اندرکی بات بتا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) عالمی مالیاتی ادارے (آئی ایم ایف ) کیساتھ قرض پروگرام کی بحالی کے ہر سو چرچے ہیں کیونکہ اسی پروگرام کی وجہ سے پاکستانی معیشت کو سہارا ملا ہے ، لیکن یہ پروگرام بحال کیسے ہوا اس پر اب پاکستان مسلم لیگ (ن)کے سینئر رہنما ایاز صادق نے گفتگو کرتے ہوئے اہم راز فاش کیے ہیں ۔
تفصیلات کے مطابق نجی ٹی وی شو میں شرکت کرتے ہوئے وفاقی وزیر سردار ایاز صادق نے آئی ایم ایف سے پاکستان کے حالیہ معاہدے سے متعلق پیرس میں ہونے والی میٹنگ کی اندرونی کہانی بتا دی،ایاز صادق کے مطابق پیرس میں آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا کے ساتھ ایک گھنٹے کی میٹنگ تھی،جس میں وزیر اعظم شہباز شریف کے ہمراہ میں ،شیری رحمان اور مریم اورنگزیب بھی موجود تھیں،میٹنگ کا جیسے ہی آغاز ہوا اور وزیر اعظم شہباز شریف نے بات شروع کی تو آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے شہباز شریف سے کہا کہ آپ نے ابھی تک اہداف پورے نہیں کیے اور طویل لسٹ بھی گنوا دی کہ آپ نے یہ بھی نہیں کیا یہ بھی نہیں کیا ، یہ سن کر میں نے مریم اور شیری رحمان سے کہا کہ جتنی قرآنی آیات ہوسکیں پڑھنا شروع کردو پاکستان کا معاملہ ہے اور جب میں نے دیکھا تو وہ پہلے سے آیات پڑھ رہی تھیں ،میں نے کہا جتنا درود شریف اور آیت الکرسی پڑھ کر پھوک سکتے ہو کرو تاکہ اللہ تعالیٰ پاکستان کے لیے آسانی پیدا کرے۔
یہ بھی پڑھیں:عمرہ کے خواہشمند افراد کی سنی گئی ، نئی پالیسی کا اعلان
ایاز صادق نے بتایا کہ اس کے بعد جس طرح میٹنگ چلتی گئی وزیراعظم بات کرتے رہے تو ایک دم سے سب کچھ تبدیل ہوا اور آئی ایم ایف کی ایم ڈی نے کہا کہ وزیر اعظم صاحب اگر آپ یہ کرلیں نہ تو میں آپ کے لیے باقی ڈونرز سے 2 بلین ڈالرز کا انتظام کر کے دوں گی،یہ میٹنگ ختم ہوئی اور اگلے دن دوبارہ میٹنگ ہوئی تو بریک تھرو ہو گیا۔
پیرس میں آئی ایم ایف چیف کے ساتھ ملاقات کے دوران ایک مرحلے پر لگ رہا تھا کہ مذاکرات ناکام ہو جائیں گے پاکستان ڈیفالٹ کر جائے گا پھر شیری رحمان اور مریم اورنگزیب نے آئت الکرسی پڑھنی شروع کر دی اور اگلے دن دوبارہ میٹنگ ہوئی تو بریک تھرو ہو گیا، @AyazSadiq122 pic.twitter.com/KX1pQLtFbU
— Hamid Mir حامد میر (@HamidMirPAK) July 20, 2023
واضح رہے کہ گزشتہ ماہ وزیراعظم شہباز شریف نے دورہ فرانس میں نئے عالمی مالیاتی معاہدے کے سربراہی اجلاس میں شرکت کی تھی اور کئی عالمی رہنماؤں سے ملاقاتیں بھی کی تھیں،اس دورے کے دوران وزیراعظم شہباز شریف اور آئی ایم ایف کی ایم ڈی کرسٹالینا جارجیوا کے درمیان پیرس میں رابطے اور ملاقاتیں ہوئیں جس کے بعد پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان نویں جائزے اور پروگرام کی بحالی کی راہ میں رکاوٹیں دور ہوئیں،تاہم بعد ازاں پاکستان اور آئی ایم ایف کے درمیان اسٹاف لیول معاہدہ طے پاگیا، آئی ایم ایف اور پاکستان کے درمیان 3 ارب ڈالر کا اسٹینڈ بائی ارینجمنٹ کا معاہدہ ہوا۔
معاہدے کے بعد رواں ماہ آئی ایم ایف کے ایگزیکٹو بورڈ نے پاکستان کا 3 ارب ڈالرز قرض پروگرام منظور کرلیا اور آئی ایم ایف سے پاکستان کو قرض پروگرام کے تحت ایک ارب 20 کروڑ ڈالر کی پہلی قسط مل گئی۔