(24نیوز) کراچی میں بندروں کی عدالت میں پیشی کے موقع پر ایک بندر بھاگ کر درخت پر چڑھ گیا، جس سے حکام کی دوڑیں لگ گئیں۔ یہ 14 نوزائیدہ بندر کراچی ٹول پلازہ پر دوران چیکنگ چارسدہ سے آنے والی مسافر بس سے برآمد ہوئے تھے۔
سندھ وائلڈ لائف کی جانب سے بندروں کو پیٹی میں بند کرکے عدالت میں پیشی کیلئے لایا گیا تھا کہ ایک بندر بھاگ کر درخت پر چڑھ گیا۔ قانون کے مطابق برآمد ہونے والے بندروں کا کیس عدالت میں پیش ہوا، جہاں قانون کے مطابق عدالت پیش ہوئی پراپرٹی کا معائنہ کرتی ہے۔
عدالت میں پیشی کے عمل کے دوران ایک بندر پیٹی سے نکل کر عدالت کے باہر درخت پر چڑھ گیا، جسے نیچے لانے کیلئے سندھ وائلد لائف کا عملہ رات سے صبح تک کوششوں میں مصروف رہا۔
مزید پڑھیں: سویڈن میں قرآن پاک جلانے کا معاملہ،فضل الرحمان کا وزیر اعظم کو فون، سخت اقدامات اٹھانے پر اتفاق
واضح رہے کہ ایم نائن موٹروے کراچی ٹول پلازہ پر دوران چیکنگ چارسدہ سے آنے والی مسافر بس سے 14 نوزائیدہ بندر برآمد ہوئے تھے۔ ملزمان کے خلاف صوبہ سندھ کے تحفظ جنگلی حیات قوانین کے تحت کارروائی عمل میں لائی گئی اور کرمنل کیس درج کرکے ڈسٹرکٹ اینڈ سیشنس جج کراچی ساؤتھ کے روبرو پیش کیا گیا، جہاں عدالت نے ملزمان پر ایک لاکھ جرمانہ عائد کرتے ہوئے نوزائیدہ بندروں کو کراچی چڑیا گھر کے حوالے کرنے کا حکم دیا۔
کنزرویٹر سندھ وائلڈ لائف جاوید مہر کے مطابق چڑیاگھر انتظامیہ کو دیکھ بھال یقینی بنانے اور 7 اگست کو رپورٹ پیش کرنے کا حکم جاری کیا گیا ہے۔