زراعت اور رئیل اسٹیٹ پر کوئی ٹیکس نہیں،اسحاق ڈارنے یقین دہانی کرا دی
Stay tuned with 24 News HD Android App
(24نیوز)وزیر خزانہ اسحاق ڈار نے کہا کہ زراعت اور کنسٹرکش پر نیا ٹیکس نہیں لگایا جائے گا،آئی ایم ایف معاہدے کے دستاویزقومی اسمبلی میں پیش کردیئے ہیں۔
تفصیلات کے مطابق وزیر خزانہ اسحاق ڈار نےایوان میں اظہار خیال کرتے ہوئے کہا کہ آئی ایم ایف سے جو معاہدہ کیا ہے اس کی تفصیلات ایوان میں پیش کررہا ہوں، اس کا مقصد یہ ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کو اس کی تفصیلات کا علم ہوسکے، یہ کام شفافیت کو برقرار رکھنے کیلئے کیا جارہا ہے۔
وزیر خزانہ نےیقین دہانی کرائی کہ زراعت اور رئیل اسٹیٹ پر کوئی ٹیکس نہیں لگایا جائے گا، تمام دستاویزات وزارت خزانہ کی ویب سائٹ پر بھی موجود ہیں جب کہ ان دستاویزات کی نقول قومی اسمبلی سیکرٹریٹ کی لائبریری میں بھی بھجوائی جارہی ہیں۔
یہ بھی پڑھیں:2 بڑوں کا ٹیلفونک رابطہ!،بڑا اتفاق کر لیا
اسحاق ڈار کا کہنا تھا کہ آئی ایم ایف سےنواں جائزہ نومبر میں ہونا تھاہم نے 1.4ارب ڈالر لیپس ہونے کیلئے کوشش کی،نویں ریویو کے 1.9 ارب ڈالر ہمیں مل گئے ہیں کوشش ہےنئی حکومت آئے تو پروگرام ختم ہو چکا ہوتاکہ نئی حکومت آئے تو آزادانہ فیصلہ کرے۔
وزیر خزانہ اسحاق ڈار کا مزید کہنا تھا کہ گزشتہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کے سبب ملک کی معیشت کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، آئی ایم ایف کا نواں جائزہ نومبر 2022 ، دسواں فروری 2023 اور گیارہواں بھی 2023 میں منعقد ہونا تھا لیکن کریڈیبیلیٹی گیپ کی وجہ سے نواں جائزہ تاخیر کا شکار ہوا۔
یہ بھی پڑھیں:آدھے گھنٹے میں 3 زلزلے کے جھٹکے!
وزیر خزانہ کا کہنا تھا کہ پاکستانی ذخائر 14 ارب ڈالر تک پہنچ چکے ہیں، 5.3 ارب ڈالر نجی بینکوں کے پاس ذخائر موجود ہیں جبکہ 8.7 ارب ڈالر ذخائر اسٹیٹ بینک کے ہیں، کوشش ہے ملک کو معاشی طور پر مستحکم کر کے چھوڑ کر جائیں۔