نوجوان کو بیت الخلااستعمال کرنا 21 ہزار میں پڑ گیا
Stay tuned with 24 News HD Android App
(ویب ڈیسک) بھارت میں نوجوان کو ٹرین کا بیت الخلا استعمال کرنا21 ہزار روپے میں پڑ گیا ۔
تفصیلات کےمطابق حیدر آباد کارہائشی عبدالقادر نامی نوجوان بیوی اور 8 سالہ بیٹے کے ہمراہ بھوپال کے رانی کملا پتی ریلوے اسٹیشن پر تھا، نوجوان کو مدھیہ پردیش کے شہر سنگرولی جانا تھا لیکن اسے بیت الخلا کی حاجت محسوس ہوئی لیکن اسے آس پاس کوئی بیت الخلاء نہ ملنے پر وہ اندور جانے والی وندے بھارت ٹرین میں سوار ہوا، جو ابھی ابھی اسٹیشن پر رکی تھی،نوجوان جب واش روم استعمال کر کے واپس نکلا تو ٹرین سٹیشن سے روانہ ہوچکی تھی اور اس کے دروازے بند تھے ۔
پریشان شہری نے پولیس افسران اور 3ٹکٹ کلیکٹرز سے مدد لینے کی کوشش کی، لیکن ان سب نے اسے بتایا کہ صرف ڈرائیور ہی دروازے کھول سکتا ہے تاہم جب اس نے ڈرائیور کے قریب جانے کی کوشش کی تو اسے روک دیا گیا،درست ٹکٹ کے بغیر ٹرین میں سوار ہونے کے نتیجے میں، قادر کو 1,020 بھارتی روپے جرمانہ ادا کرنا پڑا۔جب ٹرین اُجین پہنچی، تو اس نے اپنے پھنسے ہوئے خاندان تک پہنچنے کے لیے واپس بھوپال کے لیے بس ٹکٹ کے لیے اضافی 750 روپے ادا کیے۔
دوسری طرف اس کے خاندان نے عبدالقادر کے لاپتہ ہونے پر سنگرولی جانے والی دکشن ایکسپریس چھوڑنے کا فیصلہ کیا اور اس طرح ان کے 4 ہزار روپے کے ٹکٹ بھی ضائع ہو گئے ، یوں عبدالقادر کو ایک ٹوائلٹ 6ہزار بھارتی روپے میں پڑا جو پاکستانی تقریبا21 ہزار روپے بنتے ہیں ۔
تاہم قادر نے الزام لگایا کہ سیمی ہائی سپیڈ ٹرینوں میں ایمرجنسی سسٹم نہ ہونے کی وجہ سے ان کے خاندان کو آزمائش سے گزرنا پڑا اور ان کا خیال ہے کہ اس واقعے نے ٹرین کے ایمرجنسی سسٹم میں موجود خامیوں کو اجاگر کیا۔
الزامات کا جواب دیتے ہوئے، بھوپال ریلوے ڈویژن کے پی آر او، صوبیدار سنگھ نے کہا کہ وندے بھارت ٹرین کے سفر شروع کرنے سے پہلے ایک اعلان کیا جاتا ہے، جس سے پتہ چلتا ہے کہ دروازے کس سمت کھلیں گے اور دروازے بند کیے جا رہے ہیں۔ یہ حفاظتی اقدامات ٹرین میں حادثات کو روکنے اور مسافروں کی بھلائی کو یقینی بنانے کے لیے کیے جاتے ہیں ، سنگھ نے مزید کہا کہ وندے بھارت ٹرین کو صرف اعلیٰ حکام کے احکامات موصول ہونے کے بعد روکا جا سکتا ہے، رپورٹ میں مزید کہا گیا۔