ڈسکوز اور نائٹ کلب نہیں۔اگر عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو مرد پر اثر پڑے گا:وزیراعظم

Jun 21, 2021 | 10:28:AM

 (24نیوز) وزیراعظم عمران خان نے کہا ہے کہ امریکا کو افغانستان سے انخلا سے قبل سیاسی تصفیہ کرنا چاہیے، افغان جنگ میں زیادہ نقصان پاکستان نے اٹھایا، پاکستان سے افغانستان میں ہرگزکارروائی کی اجازت نہیں دیں گے، میں افغان طالبان کا ترجمان نہیں،پاکستان میں اس وقت 30 لاکھ افغان پناہ گزین ہیں۔

غیر ملکی ٹی وی کو انٹرویو دیتے ہوئےعمران خان کا کہنا تھا کہ  امریکا افغان جنگ میں 70 ہزار سے زائد پاکستانی شہید ہوئے، سرحد پار انسداد دہشت گردی کے لئے پاکستان امریکا کو اڈے نہیں دے گا، اب کسی قسم کی محاذ آرائی کا حصہ نہیں بننا چاہتے۔وزیراعظم کا کہنا تھا کہ بھارت سے ہماری تین جنگیں ہوئیں، جب سے جوہری قوت بنے ہیں بھارت سے کوئی جنگ نہیں ہوئی، پاکستان کا جوہری پروگرام صرف ملکی دفاع کے لئے ہے۔وزیراعظم نے کہا کہ مقبوضہ کشمیر میں ظلم ہو رہا ہے، عالمی برادری بات کیوں نہیں کرتی، مقبوضہ کشمیر میں 90 لاکھ افراد کھلی جیل میں قید ہیں، مسئلہ کشمیر پر بات نہ کرنا منافقت ہے، مسئلہ کشمیر حل ہو گیا تو دونوں ممالک مہذب اقوام کی طرح رہیں گے۔ ان کا کہنا تھا کہ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا، جب ہماری معیشت کمزور تھی چین نے مدد کی، چین پاکستان کا عظیم دوست ہے۔

وزیراعظم عمران خان نے مزید کہا کہ جزوی لاک ڈاؤن اور جامع اعداد و شمار سے کورونا کنٹرول کیا، ہم نے مکمل لاک ڈاؤن کے بجائے سمارٹ لاک ڈاؤن لگایا، ہم نے کنٹرول اینڈ کمانڈ سینٹر قائم کیا جہاں پورے پاکستان سے ڈیٹا آتا ہے، کنٹرول اینڈ کمانڈ سنٹر میں پاک فوج کی مدد لی۔ چین نے ہر مشکل وقت میں پاکستان کا ساتھ دیا۔پاکستان نے کورونا پر قابو پانے کیلئے امریکا سے بہتر کام کیا۔

ملک میں فحاشی اور جنسی زیادتیوں کے واقعات پر بات کرتے ہوئے عمران خان کہا   کہ میں نے کبھی نہیں کہا عورتیں برقعہ پہنیں، عورت کے پردے کا تصور یہ ہے کہ معاشرے میں بے راہ روی سے بچا جائے، ہمارے ہاں ڈسکوز اور نائٹ کلب نہیں ہیں، لہذا اگر معاشرے میں بے راہ روی بہت بڑھ جائے گی اور نوجوانوں کے پاس اپنے جذبات کے اظہار کی کوئی جگہ نہ ہو، تو اس کے معاشرے کے لئے مضمرات ہوں گے، اگر عورت مختصر کپڑے پہنے گی تو لامحالہ اس سے مرد پر اثر پڑے گا الا یہ کہ وہ روبوٹ ہو، جہاں تک جنسی تشدد ہے اس کا تعلق معاشرے سے ہے، جس معاشرے میں لوگ ایسی چیزیں نہیں دیکھتے وہاں اس سے اثر پڑے گا لیکن امریکا جیسے معاشرے میں کوئی فرق نہیں پڑے گا۔

 زمانہ کرکٹ میں اپنی پلے پوائے جیسی زندگی سے متعلق سوال کے جواب میں عمران خان نے کہا کہ یہ میری ذات کی نہیں بلکہ میرے معاشرے کی بات ہے، میری ترجیح یہ ہے کہ میرا معاشرہ کیسے برتاؤ کرتا ہے اور کیا ردعمل آتے ہیں، لہذا جب ہمارے ہاں جنسی جرائم بڑھتے ہیں تو ہم بیٹھ کر اس مسئلے کا حل سوچتے ہیں۔

یہ بھی پڑھیں: کورونا مزید 30 افراد کی جان لے گیا،907نئے کیسز 
 

مزیدخبریں