(ویب ڈیسک) تحریک انصاف کے سینیٹر عبدالقادر کی نا اہلی کے لیے الیکشن کمیشن میں درخواست دائر کر دی گئی۔ درخواست امن ترقی پارٹی نے نزاکت عباسی ایڈوکیٹ کی وساطت سے دائر کی۔
پی ٹی آئی سینٹر عبدالقادر کی نا اہلی کے لیے درخواست الیکشن ایکٹ 2017 کے تحت دائر کی گئی۔ جس میں موقف اپنایا گیا کہ سینیٹر عبدالقادر آئین کے آرٹیکل 62 اور 63 پر پورا نہیں اترتے۔
درخواست میں مزید کہا گیا کہ سینیٹر عبدالقادر نے اپنے اثاثوں کی تفصیلات چھپائی ہیں، استدعا ہے کہ الیکشن کمیشن سینیٹر عبدالقادر کو نا اہل قرار دیکر دوبارہ سینیٹ کی نشست پر انتخاب کرائے۔
یہ بھی پڑھیں:اہم جماعت کا عمران خان کی سیاسی حمایت کا اعلان
دوسری جانب پاکستان تحریک انصاف اور مجلس وحدت المسلمین کے درمیان باضابطہ سیاسی اشتراک کے عمل کا معاہدہ طے پاگیا ہے۔ چیئرمین تحریک انصاف عمران خان سے مجلس وحدت المسلمین کے سربراہ علامہ راجہ ناصر عباس کی قیادت میں وفد نے ملاقات کی، جس میں شاہ محمود قریشی، شیریں مزاری اور دیگر بھی موجود تھے۔ ملاقات میں ملکی سیاسی صورتحال اور باہمی دلچسپی کے امور پر تفصیلی تبادلہ خیال کیا گیا جبکہ قابل عمل جامع نکات پر اشتراک عمل کے معاہدے پر بھی مفصل گفتگو ہوئی۔
اس دوران دونوں جماعتوں کے مابین باضابطہ سیاسی اشتراک عمل کا معاہدہ طے پاگیا ہے، عمران خان اور علامہ راجہ ناصر عباس نے معاہدے پر دستخط کر دیئے ہیں۔ پی ٹی آئی اور مجلس وحدت المسلمین نے کسی صورت غلامی قبول نہ کرنے کا اعلان کرتے ہوئے پاکستانی سرزمین پر کسی بیرونی ملک کے اڈے قائم نہ کرنے دینے پر بھی مکمل اتفاق کیا گیا ہے۔
دونوں جماعتوں کے درمیان ہونے والے معاہدے کے مطابق آزاد خارجہ پالیسی کے بیانیے سے کسی طور روگردانی نہیں کی جائے گی اور ملکی معاملات میں غیرملکی مداخلت روکنا خارجہ پالیسی کا بنیادی اصول رہے گا، دونوں جماعتوں نے ملک سے ظلم کے خاتمے، انصاف کی فراہمی پر مکمل اتفاق کیا ہے۔
دونوں جماعتوں میں طے پایا ہے کہ مسلم ممالک کے درمیان تنازعات مذاکرات سے حل کرنےکی کوشش کی جائیگی، جبکہ تنازعات میں فریق بننے سے مکمل گریز کیا جائے گا۔ پاکستان کی داخلی وحدت، سلامتی اور استحکام کو یقینی بنایا جائے گا اور ملک کی نظریاتی سرحدوں کی حفاظت کیلئے ملکر جدوجہد کی جائے گی، جبکہ سیاسی، اقتصادی اور دفاعی خود انحصاری کیلئے مشترکہ جدوجہد پر بھی اتفاق کیا گیا ہے۔
معاہدہ کے مطابق دونوں جماعتوں کی جانب سے کشمیر و فلسطین پر قومی اخلاقی نکتہ نظر سے کسی قسم کا انحراف نہیں کیا جائے گا اور اسرائیل سے متعلق قائداعظم کے رہنما اصول سے کسی صورت روگردانی نہیں ہوگی، پاکستان تمام ممالک سے برابری کی بنیاد پر تعلقات کا خواہاں ہے۔